30ہزارسے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی گاڑیاں کھٹارہ, سلنڈرز کے باعث طلبہ وطالبات پرموت کے سائے

زیادہ تر گاڑیاں پہلے پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال ہوتی تھیں،مالکان نے اب سکول و کالج کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا ،موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ چیکنگ کے بغیرفٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے لگا،کھٹارہ گاڑیوں کے چالان کرتے ہیں :محکمہ
گوجرانوالہ(نیوزرپورٹر)ساڑھے پانچ ہزار سرکاری اور 25 ہزار نجی تعلیمی اداروں کی گاڑیاں کھٹارہ ہیں اوران میں لگے سلنڈرز کے باعث طلبہ وطالبات پرموت کے سائے منڈلا رہے ہیں ،بتایا گیا ہے کہ اس وقت سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کے پک اینڈ ڈراپ کیلئے کھٹارہ گاڑیوں کا استعمال ہو رہا ہے ۔ پہلے بھی سکول مالکان کی لاپرواہی کے باعث کئی واقعات رونماہو چکے ہیں جو انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنے ہیں ۔ محتاط اندازے کے مطابق اس وقت گوجرانوالہ ریجن کے ساڑھے پانچ ہزار سرکاری اور 25 ہزار نجی تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کے پک اینڈ ڈراپ کیلئے پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال ہو رہا ہے لیکن ان گاڑیوں کی اکثریت پرانی اور کھٹارہ ہے ۔زیادہ تر گاڑیاں پہلے پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال ہوتی تھیں لیکن اب ان گاڑیوں کومالکان نے سکول و کالج کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔اگر موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ ان گاڑیوں کی چیکنگ کرے توحادثات کوروکاجاسکتاہے لیکن ایسا نہیں ہو رہا۔ موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ایسی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کے ساتھ انکے چالان کئے جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں