لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سیاست سے علیحدہ ہونے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو تبدیلی کی بات کرتے تھے وہ کہاں ہیں، ماڈل ٹاؤن کے مظلوم وہیں کھڑے ہیں جہاں پانچ سال پہلے تھے۔
کینیڈا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ میری سیاست سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی عوامی تحریک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، موجودہ حالات نے بہت بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے کہ آئین کہاں ہے، قانون کہاں ہے، حکمرانوں کو یاد دلاتا ہوں کہ ہم اکٹھے جدوجہد کرتے رہے لیکن حکومت اپنے وعدے پورے نہیں کرسکی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے مظلومین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں، لوگوں نے ہمارے مرکز پر جانیں دی ہیں، سابقہ حکمران غیر سنجیدہ سزا بھگت رہے ہیں، آئندہ ملک میں سزا نہیں اسیٹلمنٹ نظر آ رہی ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ وہ منہاج القران کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔
پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جب کہ پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائی گئی جس کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں انصاف کے لیے مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا جب کہ تحریک انصاف نے بھی مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے 126 روز کا دھرنا دیا تھا۔