سرینگر: قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں دو جبکہ تیسرے نوجوان کو تھانے میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں جابر بھارتی فوج نے تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ قابض فوج نے ضلع کٹھوعہ میں دو جوانوں کو جھوٹے انکاؤنٹر میں شہید کیا جبکہ تیسرے کشمیری جوان کو بھارتی فورس نے بازار سے اٹھا کر جموں کے جانیپور تھانے میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا۔
پولیس نے تھانے میں تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان اخلاق احمد خان کے خاندان کو فون پر اطلاع دی کہ اس کی لاش کو جموں کے سرکاری ہسپتال سے حاصل کر لیا جائے۔
ادھر مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی بیالیسویں روز بھی جاری ہے۔ وادی بھر میں سڑکیں سنسان جبکہ دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ لوگوں کو پیاروں کے جنازوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
گھروں میں اشیائے خورونوش کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے۔ دوائیں ناپید ہونے سے مریض تڑپ رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گھر سے نکل نہیں سکتے۔ کئی روز بعد پیاروں کے مرنے کی اطلاع ملتی ہے۔
پانچ اگست سے اب تک مقبوضہ وادی میں لگ بھگ 40 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ انکشاف انڈیا کی سیاسی جماعت ویلفیئر پارٹی کی سینئر رہنما شیما حسن نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
شیما حسن نے بتایا کہ ویلفیئر پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ انہوں نے 12 اور 13 ستمبر کو مقبوضہ وادی کا دورہ کیا اور یہ تمام تفصیلات اکھٹی کیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اس وقت شدید کرب میں مبتلا ہیں۔