نیویارک: وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے معاملے میں کردار ادا کرے۔
وزیراعظم عمران خان سے نیویارک ٹائمز کے ایڈیٹوریل بورڈ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے انھیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت سے متعلق آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی اقدام نے خطے کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خون ریزی کا خدشہ ہے۔ اس صورتحال سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے عالمی برادری فوری ایکشن لے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ میں ”نفرت انگیز گفتگو“ سے نمٹنے کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے انتہا پسندی اور دہشتگردی کو اسلام سے جوڑا گیا۔ نائن الیون سے پہلے 75 فیصد خود کش حملے تامل ٹائیگرز کرتے تھے جو ہندو تھے لیکن کسی نے بھی ہندو مذہب کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا۔ نائن الیون کے بعد دہشتگردی کو مسلمانوں سے منسلک کر دیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نبی ﷺ کی شان میں گستاخی پر مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔ ہم مغرب کو نہیں بتا سکے کہ مذہب کی توہین سے کتنا دکھ پہنچتا ہے۔ مغربی لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ مسلمان پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ سے کس قدر عقیدت رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں نسل پسند اور انتہا پسند اقتدار میں آ گئے ہیں۔ نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔