اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں جبری پابندیوں کو 53 روز ہوگئے، کشمیری ضروریات زندگی کو ترس کر رہ گئے، کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کی وجہ سے ریسرچرز اور ڈاکٹرز کو مشکلات کاسامنا ہے۔
بدترین صورتحال میں کشمیر ی روزمرہ کی اشیاء کے لیے ترس گئے، ادویات، کھانا پینا، بچوں کا دودھ سب ختم ہوگیا۔ بازار، کاروبار اور ٹرانسپورٹ بھی بند ہیں، سری نگر شہر کو لوہے کی باڑ سے بند کیا گیا ہے، جگہ جگہ تعینات بھارتی فوج کشمیریوں کو دھمکانے میں مصروف ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کی وجہ سے ریسرچر اور ڈاکٹرز اپنی اسائمنٹ مکمل کرنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔