نیو یارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے باہر کشمیریوں اور سکھوں کی بڑی تعداد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاج کیا اور بلند شگاف نعرے لگائے۔
دنیا نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا عالمی سطح پر پہلا خطاب تھا، نریندر مودی کے خطاب کے دوران ہزاروں مظاہرین نے انکے خلاف نعرے بازی کی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والوں میں امریکا میں مقیم پاکستانی، سکھ اور کشمیر کمیونٹی کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے پلے کارڈز پر “انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں” کے نعرے درج کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں کے حق میں ریلیاں اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں، لندن، بلجیم، ہالینڈ، امریکا، فرانس میں بھی زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
دنیا نیوز کے مطابق یوم سیاہ پر بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاج جاری ہے، برطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر احمد بھی احتجاج میں شریک ہیں، سکھ کمیونٹی کی کثیر تعداد بھی احتجاج میں شریک ہے اور بھارت مخالف نعرے لگائے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل لندن مظاہرے میں بھارتی سکھوں نے پنجاب کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے تھے، خالصتان کی تحریک کے حق میں نعرے، آزادی کے بینزر لہرا دیئے جبکہ اس دوران پاکستانیوں نے بھارتی پرچم کوپاؤں تلے روند دیا۔ لندن میں یہ بڑا مظاہرہ ہوا، ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔
ایک اندازے کے مطابق یہ لندن کی تاریخ میں سب سے بڑا احتجاج تھا۔ مظاہرے کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی تھی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کا برطانیہ بھر کے مختلف شہروں سے آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا، ایفل ٹاور پر پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کشمیری پرچم اور پوسٹر اٹھائے مظاہرین نے نریندر مودی اور بھارتی فوج کیخلاف نعرے بازی کی۔
پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے مظاہرے میں بھرپور شرکت کی تھی۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ منتظمین نے نعرے لگائے لیکر رہیں گے کشمیر، کشمیر بنے گا پاکستان جبکہ اس موقع پر عزم کا اظہار کیا گیا کہ خون کے آخری قطرے تک کشمیریوں کی آزادی کیلئے لڑتے رہیں گے۔
یورپی یونین کے ملک بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں بھی بھارتی سفارتخانے کے سامنے کشمیر پر بھارت کے ظالمانہ رویے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ مظاہرے کا اہتمام کشمیری کمیونٹی نے دیگرتنظیموں کے تعاون سے کیا گیا تھا۔
مظاہرے میں کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذمت میں کیا گیا تھا۔
اٹلی کے شہر میلان میں بھی کشمیریوں کے حق میں زبردست احتجاج کیا گیا تھا اور بھارت کے خلاف بلند شگاف نعرے گئے۔ مظاہرین نے کہنا تھا کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کا بل واپس لے۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بھی کشمیریوں کے حق میں احتجاج کیا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیخلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ رہیں گے۔ عالمی عدالت انصاف اور بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا گیا، پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔