حکومت نے عوام پر ایک اور بم گرا دیا، بجلی فی یونٹ تیس پیسے مہنگی

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیپرا کی سفارش پر بجلی کے ریٹ 30 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دے دی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق 300 یونٹ پر نہیں ہوگا۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیپرا نے 27 ستمبر کو بجلی مہنگی کرنے کی تجویز دی تھی۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایران سے مکران کو بجلی کی فراہمی کا ریٹ منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سنٹرل پاور پرچیز اتھارٹی بجلی کی خریداری کرے گی۔

اس کے علاوہ ای سی سی نے سندھ کے علاقے اسلام کوٹ میں بجلی کے صارفین کے لیے سبسڈی کی منظوری دی جبکہ کفایت شعاری مہم پر عمل درآمد کی تفصیلات طلب کی گئیں۔

اجلاس میں الطوارقی سٹیل کیس میں 41 کروڑ کی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔ سپلیمنٹری گرانٹس سے الطوارقی سٹیل کے خلاف مقدمے کی پیروی کی جائے گی۔

اس کے علاوہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے زیر صدارت ایکنک کا اہم اجلاس ہوا جس میں 187 ارب روپے کے سات ترقیاتی منصوبے منظور کیے گئے۔

کراچی ییلو بس سروس پر 61 ارب روپے جبکہ پشاور طورخم موٹروے پر 34 ارب روپے لاگت آئے گی۔ ایکنک اجلاس میں لاہور واٹر ویسٹ مینجمنٹ منصوبے کے لیے 21 ارب روپے جبکہ داسو ہائیڈرل منصوبے کی زمین کے لیے 36 ارب روپے کی بھی منظوری دی گئی۔

گوادر ایسٹ بے منصوبہ کے لیے 16 ارب روپے منظر کر لیے گئے۔ ڈہرکی، رحیم یار خان اور بہاولپور کے لیے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی بھی منظوری دی گئی جس پر 15 ارب روپے لاگت آئے گی۔ کرتا پور راہداری منصوبے کے لیے مرحلہ وار فنڈز جاری کیے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں