لاہور: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے بعد قتل کرنے کے الزام میں گرفتار سہیل شہزاد کو 15 دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ملزم کو سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا۔
چونیاں میں معصوم بچوں سے درندگی اور قتل کے ملزم سہیل شہزاد کو بکتر بند گاڑی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لایا گیا۔ ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے ملزم کا چہرہ ڈھانپ کر کمرہ عدالت تک سخت سیکیورٹی میں پہنچایا۔
عدالتی استفسار پر ڈپٹی پراسیکیوٹر عبدالرؤف وٹو نے بتایا کہ ملزم کا چہرہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ڈھانپا گیا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نے نشاندہی کہ ملزم سہیل شہزاد اور مقتول بچے فیضان کے ڈی این اے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ملزم نے زیادتی کے بعد اسے قتل کردیا، ملزم سے تفتیش کرنی ہے، تیس دنوں کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے ملزم کا 15 دن کا جسمان ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کے طبی معائنے کا بھی حکم دیا۔ پولیس کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم کے فیضان کی حد تک ڈی این اے ٹیسٹ کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ اسی طرح کے دیگر واقعات کی جے آئی ٹی تحقیقات کر رہی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبدالقیوم خان نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔