اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر دنیا کو خبردار کرتے ہوئے باور کرایا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، اس کے خطرناک نتائج ہو سکتے ہیں، معاملات خراب ہوئے تو دنیا کے لیے پریشانی ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بات پاکستان کے دورے پر آئے امریکی سینیٹرز سے ملاقات کے دوران کہی، انہوں نے مسئلہ کشمیر پر تعاون کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں تبدیل کر دیا ہے، یہ وہ بھارت نہیں جسے میں جانتا تھا۔
انہوں نے امریکی سینیٹرز پر واضح کیا کہ میں ہمیشہ سے معاملات پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا تھا لیکن ان حالات میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے بات نہیں کر سکتا کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
امریکی سینیٹرز کیساتھ ملاقات میں افغان امن عمل پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان چاہتے ہیں کہ امن ہو جبکہ امریکا بھی چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔ افغان امن عمل پر مرحلہ وار بات چیت ہونی چاہیے، اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی سینیٹرز نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ وہ مسئلہ کشمیر اور افغان امن عمل آگے بڑھانے پر زور دیں گے۔