صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا وزیر آباد انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ،ہسپتال کے شعبوں (او پی ڈی،ایمرجنسی،ایکو گرافی،انجیو گرافی،انجیو پلاسٹی،ای ٹی ڈی،ہولٹر مانیٹرنگ،ایکسرے لیبارٹری) اور دیگر شعبوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔زیر علاج مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے علاج کی دستیاب سہولیات بارے بھی استفسار کیا۔اس موقع پر کمشنر وقاص علی محمود اور ڈی سی نائلہ باقر بھی ہمراہ تھیں۔
انہوں نے میڈیا کہ نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صحت کے شعبے میں انقلاب لا رہی ہیں،پہلے مرحلہ میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں 72لاکھ صحت کارڈز کی تقسیم کا عملہ شروع کر دیا گیا۔رواں سال مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف سمیت صرف محکمہ صحت نے 30ہزاربھرتیاں کی گئی ہیں جو 100فیصد میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کی گئیں جس سے نہ صرف ہسپتالوں میں ڈاکٹرز و عملہ کی کمی کو دور کیا گیا ہے بلکہ اس سے 30ہزار ملازمین کے خاندان بھی مستفید ہوں گے اور امسال مزید ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل سٹاف بھرتی کیا جائے گا تا کہ جن ہسپتالوں میں افرادی قوت کم ہونے کے باعث شہریوں کو مسائل کا سامنا ہے انہیں بہتر طور پر دور کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت سابق حکومت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں میں دی جانے والی مختلف سروسز اور ادویات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے اربوں روپے واپس کر رہی ہے جوسابق حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث ادا نہیں کیے گئے تھے تا کہ صحت کے شعبہ کو عوامی امنگوں کے مطابق بنایا جا سکے۔اس سال 32ارب روپے کی ادویات خریدی جا رہی ہیں،سرکاری ہسپتالوں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور سرکاری ہسپتالوں میں علاج کروانے والوں میں 18فیصد اضافہ ہوا ہے، 93فیصد دیہی ہیلتھ مراکز پر ڈاکٹرزتعینات کر دیے گئے ہیں تا کہ دیہی علاقوں کے عوام کو بھی ان کی دہلیز پر بہتر علاج فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سوال کے جواب پر کہا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ کیا ہر گز مقصد نہیں کہ سرکاری ہسپتالو ں کو پرائیوٹائز کیا جا رہا ہے بلکہ انتظامی امور کو بہتر بنانے کے لیے بورڈ آف گورنرز تشکیل دیے جا رہے ہیں جس کا مقصد مسائل کو مقامی سطح پر حل کرنا اور صحت کے شعبہ میں جو خامیاں ہیں انہیں دور کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسداد ڈینگی اقدامات میں کسی قسم کی کوتاہی و غفلت برداشت نہیں کی جائے گی،ڈی سی راولپنڈی اور لاہور کو بھی غفلت برتنے پر ہٹایا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت غربت کے خاتمے اور غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے جس میں وزیراعظم پاکستان کا احساس پروگرام اور ہیلتھ کارڈ سمیت دیگر ٹھوس اقدامات بروئے کار لا رہی ہے تا کہ شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا کر انہیں معاشی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ انہو ں نے ضلع گوجرانوالہ میں انسداد ڈینگی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ موسم سرما کی آمد تک ڈینگی سرویلنس جاری رکھی جائے تا کہ قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو ایم ایس ڈاکٹر عبدالطیف اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر عبدالوحید نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی گوجرانوالہ ڈویژن کے امراض قلب کے ہزاروں مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے جس سے نا صرف پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے مریضوں کا بوجھ کم ہوا ہے بلکہ بروقت علاج کی فراہمی سے قیمتی جانوں کے تحفظ کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جہاں علاج کے حصول کے لیے آنے والے مریضوں کی تعداد میں روز بہ روزاضافہ ہو رہا ہے جو ہسپتال میں فراہم کی جانے والی معیاری طبی سہولیات کی دستیابی پر شہریوں کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اسی روز بہ روز بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے بیڈز کی تعداد کو بڑھا کر 200کیا جا ئے اور ہسپتال میں ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی جو خالی آسامیاں ہیں ان پر بھرتیاں کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تا کہ مزید مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
Load/Hide Comments