اسلام آباد: شہباز شریف کا بدھ کو مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کا پلان، مزید رہنمائی کیلئے نواز شریف سے ملنے کا بھی فیصلہ، ڈاکٹرز کی اجازت ملنے پر اپوزیشن لیڈر نے خود قیادت کرنے کا پروگرام بنا لیا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی سینئر لیڈرشپ نے آزادی مارچ میں شرکت کی حتمی تائید کر دی ہے۔ بدھ کے روز مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف کی ملاقات ہوگی جبکہ شہباز شریف مزید رہنمائی کے لئے نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔
آزادی مارچ میں شرکت کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت کا تین گھنٹے اجلاس ہوا۔ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کرنے والے وفد نے لیگی قیادت کو بریفنگ دی
مسلم لیگ ن نے حکومت مخالف احتجاج کے لئے پارٹی لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا جبکہ رہنماوں سے تجاویز بھی طلب کی گئیں کہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کو کیسے تیز کیا جائے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماوں نے تجویز دی کہ مسلم لیگ ن، جے یو آئی (ف) کے ساتھ مل کر سکھر سے مارچ میں شرکت کرے جبکہ جنوبی پنجاب کی قیادت، سندھ اور بلوچستان سے آنے والے آزادی مارچ کے شرکا کے ساتھ شامل ہوں۔ شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، قصور، ننکانہ صاحب اور گوجرانوالہ کے کارکن لاہور میں اکٹھے ہوں۔ لاہور سے آزادی مارچ کا بڑا ریلا اسلام آباد کے لئے دیگر جماعتوں کے ساتھ روانہ ہو۔
ذرائع کے مطابق مشاورتی بیٹھک میں پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی گئی کہ اجلاس کی کوئی خبر باہر نہ جائے۔ لیگی قیادت نے ارکان کو ہدایت کی کہ اجلاس کی خبریں باہر جانے سے پارٹی کی ساکھ خراب ہوتی ہے۔ پالیسی بیان صرف پارٹی صدر، سیکرٹری جنرل اور سیکرٹری اطلاعات دے سکیں گے۔
گزشتہ اجلاس میں عدم شرکت کرنے والے رہنما پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں شریک ہوئے۔ سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سینیٹر پرویز رشید، سینٹر عبدالقیوم اور جاوید لطیف دعوت ملنے پر اجلاس میں شریک ہوئے اور اپنی تجاویز دیں۔ مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں شرکا کو فون اندر لے جانے کی اجازت نہیں ملی۔