19 سال گزر گئے سول ہسپتال کی حالت جوں کی توں

19 سال گزرنے کے باوجود گوجرانوالہ کے سول ہسپتال کی حالت جوں کی توں ہی ہے ، بیڈز کی تعداد میں اضافہ ہوسکا اورنہ ہی ہسپتال کی اپ گریڈیشن ہوئی جبکہ سرجیکل ٹاور کے قیام کا چھ مرتبہ تیار کردہ پی سی ون بھی سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ ڈویژن کی آبادی میں35 لاکھ سے زائد کا اضافہ ہوا ہے مگر واحد ڈی ایچ کیو ہسپتال کے بیڈز کی تعداد500 سے تجاوز نہیں کرسکی، 4حکومتوں کے ادوار میں گوجرانوالہ کے درجنوں وزرا نے قلمدان سنبھالا مگر ڈویژن کے واحد ڈی ایچ کیو ہسپتال کی اپ گریڈیشن کرواسکے اور نہ ہی بیڈز کی تعدادمیں اضافہ ہوسکا جبکہ سرجیکل ٹاور اوربرن یونٹ جیسے اہم منصوبے بھی فائلوں میں دب کر رہ گئے ہیں ، ہسپتال میں رش کے باعث ایمرجنسی اور دیگر وارڈز میں ایک بیڈ پر دو سے تین مریضوں کو لٹا کرعلاج کیا جارہا ہے ،ڈاکٹروں کی تعداد صرف 400 ہے ۔ جن میں ٹیکنیشنز ’ایل ایچ وی ’وومن میڈیکل آفیسرز بھی شامل ہیں ۔ روزانہ کی بنیاد پرہسپتال میں5 ہزار سے 7 ہزار تک روزانہ مختلف مریضوں کی آمد ہوتی ہے ،سابق دور حکومت میں ترک ہیلتھ کیئر کمیشن نے دورہ گوجرانوالہ کے دوران آبادی کے تناسب سے مزید 4نئے ہسپتال قائم کرنے کی سفارشات ارسال کی تھیں، اس کے علاوہ 500بیڈز کے بجائے 2 ہزار بیڈز کرنے کیلئے سفارشات تیار کی تھیں مگر اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہوسکا ، سول ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو ڈیمانڈ ارسال کی جاچکی ہے جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں