ملتان: شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں مارشل لا کا کوئی امکان نہیں، احتجاج سب کا حق لیکن آئین ڈنڈا بردار ملیشیا کی اجازت نہیں دیتا، وزیراعظم کی بنائی گئی مذاکراتی کمیٹی کو مثبت لیا جائے، سیاسی عمل میں مذاکرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نے ایران اور سعودی عرب کے دورے کیے، وزیراعظم کی کوشش ہے خطےمیں کوئی تنازع نہ ہو، دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ معاملات کو سفارتکاری کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل روشن ہے، معیشت کی بہتری کیلئے خطے میں امن و استحکام قائم رکھنا ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی وزیر خارجہ نے ہر ملک سے پاکستان کی مخالفت کی اپیل کی، ہماری سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے ہم بلیک لسٹ نہیں ہوئے، پاکستان کے عوام کشمیر کی صورتحال کو سمجھتے ہیں، عوام انتشار کا حصہ نہیں بنیں گے، آئندہ سندھ میں حکومت پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ لاڑکانہ کا ضمنی الیکشن بارش کا پہلا قطرہ ہے، بلاول بھٹو نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، چیئرمین پیپلزپارٹی نے 5 روز تک حلقے میں مہم چلائی، جو لوگ احتجاج کرنا چاہتے ہیں ان کو پر امن طریقے سے کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا افغانستان دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، افغانستان میں امن خطے کے امن سے مشروط ہے، وزیراعظم 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے، من موہن سنگھ کو میں نے دعوت دی اور انہوں نے قبول کی۔