قرآن خوانی،ذکرواذکار کی محافل ،قوالوں نے صوفیا کا کلام پیش کیا تو وجد طاری عقیدت مندوں نے ڈھول کی تھاپ پر دھمال ڈالی، سکیورٹی کے سخت انتظامات
لاہور (نمائندہ)حضرت داتا گنج بخش ؒ کے عرس مبارک کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں ۔ عرس کے آخری روز بھی زائرین جوق در جوق پہنچے ۔مذہبی اور سیاسی شخصیات نے بھی دربار پر حاضری دی۔ ہر سال کی طرح اس بار بھی عرس کے تینوں روز رونقوں کا شمار نہ تھا ،ہر کوئی کھنچا چلا آیا۔عقیدت مندوں نے روایتی انداز میں ڈھول کی تھاپ پر دھمال ڈالی۔ کسی نے دربار پر فاتحہ کیلئے ہاتھ اٹھائے تو کوئی درود و سلام کی محافل میں شریک ہوا۔قرآن خوانی،ذکرواذکار کی محافل اور روح پرور مناظر تھے ۔محفل سماع میں نامور قوالوں نے صوفیا کا کلام پیش کیا تو سب پر وجد طاری ہو گیا۔چھوارے ،مخانے ،کتلمے اور اندرسے والوں کے یہاں پکے سٹالز ہیں لیکن عرس پران سٹالز کا رخ کرنے والے زائرین کا بے انتہا رش رہا۔پلاؤ، بریانی، قورمہ، دال گوشت اور حلیم ، عقیدت مند لنگر بانٹتے رہے توکوئی اسی عقیدت سے کھاتا رہا،دودھ کی سبیلوں پر خوب رش رہا۔گورنرپنجاب چودھری محمد سرور نے بھی داتا دربار حاضری دی اور نوافل ادا کئے ۔صوبائی وزیر اوقاف سید سعید الحسن شاہ بھی انتظامات کی نگرانی میں پیش پیش رہے ۔حضرت داتا گنج بخش ؒ کے سالانہ عرس کے موقع پر قرآت کی خصوصی محفل سجائی گئی۔عقیدت مندوں کی جانب سے ہدیہ نعت بھی پیش کیا گیا ۔عرس کے موقع پر سکیورٹی کے بھی فول پروف انتظامات کیے گئے ، پولیس افسران و اہلکار ہمہ وقت ڈیوٹی پر مامور رہے ۔
Load/Hide Comments