ٹیپو سلطان صرف احتجاج تک محدود , تحریک کشمیر کو نقصان ملک کی سالمیت کیلئے خطرناک : سراج الحق

کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جارہی،حکمران اور اپوزیشن یہاں سیاست سیاست کھیل رہے ،حکومت نے قومی وحدت کو سبوتاژ کیا بھارت صرف جہاد کی زبان سمجھتا ہے ، کشمیر کی لڑائی سری نگر میں نہ لڑی گئی توپھر لاہور ، اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی :خطاب
لاہور (سیاسی نمائندہ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر ی تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں،کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور پاکستان کے حکمران اور اپوزیشن یہاں سیاست سیاست کھیل رہے ہیں حکومت کشمیر کی طرف توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز میں الجھی ہوئی ہے حکومت کا فرض تھا کہ کشمیر کے مسئلہ پر قوم کو متحد کرتی مگر حکومت نے قومی وحدت کو سبوتاژ کیا۔ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ کشمیر قوم کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے اگر خدانخواستہ کشمیر کی تحریک آزادی کو نقصان ہواتو وہ پاکستان کے مستقبل ،بقا اور سا لمیت کیلئے انتہائی خطرناک ہوگا حکومت کشمیر کو پس پشت ڈال رہی ہے ۔اچھی تقریر کے بعد حکومت عملاً ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور ٹیپو سلطان اب دفتر میں بیٹھ کر بازو پر کالی پٹی باندھتے اور احتجاج کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایبٹ آباد میں کشمیر بچائو مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سے چترال تک پوری قوم مودی کامقابلہ کرنے اور بھارت سے دودو ہاتھ کرنے کو تیارہے ،اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد مسلم ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ چھوڑدیا جو نااہل حکمرانوں کی ناکام خارجہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،اقوام متحدہ میں تقریرکو ایک مہینہ ہونے کو ہے ،قوم حکمرانوں سے پوچھتی ہے کہ تقریر کا کیا اثرہوا؟کیا بھارت نے اپنا فیصلہ واپس لے لیایا کرفیو کا خاتمہ کیا؟۔ بھارت صرف ایک زبان سمجھتا ہے اور وہ زبان جہاد کی ہے ۔ کشمیر کی لڑائی سری نگر میں نہ لڑی گئی توپھر یہ لڑائی لاہور ، اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی ۔حکومت نے اب بھی فیصلہ نہ کیاتو پھر عوام خود فیصلہ کریں گے ۔کشمیر بچائو مارچ پاکستان بچائو مارچ ہے ،مقبوضہ کشمیر میں 24 ہزار سے زیادہ نوجوان قید ہیں،بھارت پانی بندکرکے پاکستان کوبنجر کرنے کی باتیں کررہا ہے ۔ آر ایس ایس کے غنڈے کشمیریوں کو زبردستی ہندوبننے پر مجبور کر رہے ہیں ۔حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دن بدن کمزور ہورہا ہے ، نوجوان مایوس ہیں اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں ورلڈ بینک کے ذریعے سود کی ہتھکڑیاں پہنائی جارہی ہیں ۔ معیشت کو بہتر بنائے بغیر ملک ترقی کر سکتا ہے نہ روزگار بہتر ہوسکتاہے ۔ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ چودہ مہینوں میں معیشت مسلسل کمزور ہورہی ہے ،موجودہ حکمران ہر محاذ پر ناکام ہوگئے اور سونامی عوام کے لیے غربت ،کرپشن ، بے روزگاری ، مہنگائی اور مایوسی کا پیغام لے کر آئی ۔ حکومت معاشرتی و معاشی ریفارمز کا کوئی وعدہ پورا نہیں کر سکی ۔ مہنگائی سے عوام اور بے روزگار ی سے نوجوان پریشان اور مایوس ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں