اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کے ممکنہ آزادی مارچ کے حوالے سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی آج وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔
واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے قائم کی گئی کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک ہیں، دیگر ممبران میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئر مین سینیٹ صادق سنجران، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری بھی مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کرنے کیلئے بنائی گئی حکومتی ٹیم میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، کمیٹی وزیر اعظم کو پیشرفت پر بریفنگ دے گی، اپوزیشن سے رابطوں سے متعلق آگاہ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر وزیر اعظم کو اعتماد میں لے گی۔
گزشتہ روز حکومتی کمیٹی کے سربراہ اور وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کی زیر صدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہواجس میں کمیٹی ممبران نے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیاتھا۔
ذرائع کے مطابق ارکان حکومتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کے پرامن احتجاج کا حق تسلیم کرتی ہے، ملکی اور خطے کی موجودہ صورتحال میں مارچ کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی مناسب نہیں، حکومت بات چیت سے معاملات حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے تمام اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے، حکومتی کمیٹی کے اراکین مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف سے بھی رابطہ کریں گے۔ چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کو پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا گیا جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان سے خود رابطہ کریں گے۔