حیدرآباد میں 2ملزموں نے اہلکاروں سے ہتھیار چھین کر گولی چلائی ،مقابلے میں چاروں مارے گئے :پولیس پولیس ،حکومت کا شکر گزار ہوں:مقتولہ کے والد کا بیان ،لواحقین نے ملزموں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کر دیا
نئی دہلی(اے ایف پی ،بی بی سی) خاتون ڈاکٹر کو ریپ کے بعد زندہ جلانے کے الزام زیر حراست 4ملزم پولیس مقابلے میں پار کر دیئے گئے ۔ ریاست تلنگانہ کے پولیس کمشنر پرکاش ریڈی نے بتایا کہ جنوبی شہر حیدر آباد میں چاروں ملزموں کو جائے واردات پر لے جایا جا رہا تھا اس دوران دو ملزموں نے اہلکاروں سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کردی، جوابی فائرنگ میں چاروں ملزم مارے گئے ۔واقعے کے بعد شہریوں کی بڑی تعدادپولیس مقابلے کے مقام پر پہنچ گئی، انہوں نے پولیس اہلکاروں پر پھول کی پتیاں نچھاور کیں، انہیں کندھوں پر اٹھایا اور خوشی میں پٹاخے چلائے ۔ نیوز ایجنسی کے مطابق بھارت کے کئی دیگر علاقوں میں مقابلے میں ہلاکت کی خبر پر شہریوں نے خوشی منائی، سوشل میڈیا پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔واضح رہے ملزم ایک ہفتے سے پولیس کی تحویل میں تھے اور اگر وہ بھاگنے میں کامیاب ہو جاتے تو عوام میں بے چینی پھیلنے کا خدشہ تھا۔مقتولہ ڈاکٹر کے والد نے کہا کہ چاروں ملزما ن کی ہلاکت پر وہ پولیس اور حکومت کے شکر گزار ہیں۔واضح رہے 26 نومبر کو حیدر آباد میں 27 سالہ لیڈی ڈاکٹر کو 4 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا۔دوسری طرف پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے ملزموں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا ۔
Load/Hide Comments