کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ایک ہفتہ قبل اغوا ہونے والی دعا منگی آج خود گھر پہنچ گئی۔ اہلخانہ کی طرف سے تاوان ادا کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے سات روز قبل فائرنگ کے بعد طالبہ دعا منگی کو اغواء کیا گیا تھا، اس دوران ان کے دوست حارث بھی زخمی ہوئے تھے۔
دنیا نیوز کے مطابق آج طالبہ دعا منگی اپنے گھر پہنچ گئیں، اہلخانہ نے ملزمان کو 20 لاکھ روپے تاوان ادا کیا جبکہ ڈیل اور دیگر معاملات پولیس سےخفیہ رکھے گئے۔
دعا منگی کی والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹی کی واپسی پر میڈیا کی بہت زیادہ شکر گزار ہوں، میڈیا کی وجہ سے رہائی ممکن ہو سکتی، میری بیٹی کی طبیعت بہتر ہے۔
والد کا بھی کہنا تھا کہ میں بیٹی کی رہائی پر میڈیا اور سول سوسائٹی کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری بیٹی کے اغواء کے بعد ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔ آپ سب کی مہربانی میری بیٹی گھر پہنچ گئی ہے۔
دیگر اہلخانہ کا کہنا تھا کہ میڈیا سمیت سول سوسائٹی اور سب لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا۔ خصوصی طور پر سندھ کے لوگوں کا زیادہ شکریہ ادا کرتے ہیں، تاوان کے بارے میں کچھ نہیں بتا سکتے۔
نمائندہ دنیا نیوز کے مطابق اس کیسز پر پولیس کے افسران بھی کام کر رہے تھے، جب دعا منگی اپنے گھر پہنچی تو ہم نے پولیس افسران سے رابطہ کر کے آگاہی حاصل کرنے کی کوشش کی جہاں پر افسران کی طرف سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دعا منگی کے اہلخانہ نے ہمیں لاعلم رکھا، نام نہ ظاہر کرنے پر شرط پر بتایا گیا کہ 20 لاکھ روپے تاوان کے لیے ادا کیے گئے ہیں، یہ تاوان اہلخانہ کی طرف سے اپنے طور پر ادا کیا گیا، جس کے بعد دعا منگی کی رہائی ممکن ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اغواء کاروں نے انٹرنیٹ ڈیوائس کو استعمال کیا، یہ ڈیوائس خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سے خریدی گئی تھی۔
نمائندہ دنیا نیوز کے مطابق اعلیٰ پولیس کا بھی کہنا ہے کہ دعا منگی کو اغواء کرنے والے گینگ کا تعلق کراچی سے نہیں بلکہ پشاور یا اس کے گردو نواح سے ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس کیس کو بند کرنے کی حامی نہیں، اس کیس کو کھولا رکھ کر مزید تفتیش کرے گی، تفتیش کے دوران جانچا جائے گا کہ ایسے کون سے محرکات تھے جس کے باعث دعا منگی کو اغوا کیا گیا۔ پولیس طالبہ کے ساتھ ملاقات کے دوران بیان ریکارڈ کرے گی۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اس کیس پر کام کر رہے تھے ہمیں کامیابی بھی ملی تھی، اس دوران حیران کن طور پر تاوان ادا کر دیا گیا۔
نمائندہ دنیا نیوز کے مطابق دعا منگی کے اغواء کے دوران زخمی ہونے والے ان کے دوست حارث ابھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس سارے معاملے میں حارث کا بیان بھی لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اغواء کاروں کی طرف سے دعا منگی کے لیے تاوان اڑھائی لاکھ ڈالر (تقریباً ساڑھے تین کروڑ روپے) مانگا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق دعا منگی اپنے آپ کو امراء گھرانے میں شمار کرتی تھی جس کی وجہ سے دانستہ یاغیر دانستہ طور پرمعلومات اغواء کاروں کو ملیں۔ یہ کیس بسمہ کیس سے بہت زیادہ مماثلت رکھتا ہے۔