کراچی: دعا منگی کو اغوا کرنے والے ملزمان عزیز بھٹی میں پولیس مقابلے میں بھی ملوث نکلے۔ ملزمان کے تعلیم یافتہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق دعا کے والد اور بہن گلشن اقبال اغوا کاروں سے ملنے گئے۔ اسی دوران روٹین کے گشت پر مامور عزیز بھٹی تھانے کے اہلکاروں نے موٹر سائیکل پر مشتبہ افراد کو دیکھا تو روکنے کی کوشش کی لیکن ملزمان نے فائرنگ کر دی جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول اور دعا کے اغوا کے دوران حارث پر چلائی گئی گولیوں کے خول بھی میچ ہو گئے ہیں، جس سے معلوم ہوا کہ مقابلہ کرنے والے اور اغوا کرنے والے ملزمان ایک ہی ہیں۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق اغوا کے بعد دعا منگی کو سات روز تک آنکھوں پر پٹی باندھ کر رکھا گیا جبکہ ہاتھوں اور پیروں میں زنجیریں بھی ڈالی گئیں لیکن تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔
تفتیش کاروں کو یہ بھی شک ہے کہ دعا اور بسمہ کے اغوا میں ایک ہی گروہ ملوث ہے جبکہ ملزمان کے تعلیم یافتہ ہونےکا بھی شبہ ہے۔ دعا کے اہلخانہ کی جانب سے پولیس پر عدم اعتماد کے باعث تاوان کی ادائیگی کی گئی۔
پولیس حکام نے اغوا کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے بڑی بیٹھک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیسز کے حل کے لیے ایف آئی اے پولیس کی مدد کرے گی۔