تشدد کرنیوالے وکیل نہیں، کسی پارٹی کے رکن ہیں، صدر لاہور ہائیکورٹ بار کا دعویٰ

لاہور: نیوز پروگرام ’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر حفیظ الرحمان چودھری کا کہنا تھا کہ معاملہ صلح کی طرف جا رہا تھا لیکن ویڈیو وائرل ہونے کی وجہ سے حالات بگڑ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے یہ مسئلہ چل رہا تھا۔ ڈاکٹروں نے وکلا پر تشدد کیا۔ ڈاکٹرز کی طرف سے معذرت نامے کے بعد معاملہ صلح کی طرف جا رہا تھا لیکن ڈاکٹر عرفان نے توہین آمیز بیانات کی ویڈیو وائرل کی۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ہم قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو پسند نہیں کرتے۔ کچھ تشدد پسند لوگ وکلا کے بھیس میں آئے تھے۔ حفیظ الرحمان چودھری نے دعویٰ کیا کہ تشدد کرنے والے وکیل نہیں، کسی پارٹی کے رکن ہیں۔

حفیظ الرحمان چودھری نے پروگرام میں یقین دہانی کرائی کہ بار کونسل وکلا کے خلاف کارروائی کرے گی۔ وکلا کی ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی مذمت کرتا ہوں۔ ہمیں انتہائی افسوس اور شرمندگی ہے۔ ہمیں وجہ کو بھی دیکھنا چاہیے، اس تمام معاملے میں حکومت کی بھی نااہلی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں