لاہور: صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دل کے ہسپتال میں توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے وکلا کیخلاف 320 کا مقدمہ درج کرائیں گے۔
خصوصی گفتگو میں یاسمین راشد نے کہا کہ وکلا کی جانب سے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ پنجاب حکومت ڈاکٹروں کا ساتھ دے گی۔ کسی کو بھی امن وامان خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یاسمین راشد ہسپتال پہنچیں تو وہاں احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹرز اور گرینڈ ہیلتھ الائنس نے ان کا گھیراؤ کیا کرکے ان کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔ احتجاج کرنے والوں نے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جس کے بعد وزیر صحت وہاں سے چلے گئیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی، ڈاکٹرز پر تشدد، گاڑیوں کو توڑنے، علاج معالجہ کو زبردستی روکنے اور ماحول تباہ کرنے والے مشتعل وکلا کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارنے ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑے ہونے اور مشتعل وکلا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ مشتعل وکلا نے پی آئی سی میں زبردستی گھس کر ڈاکٹرز پر تشدد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گاڑیاں توڑیں اور علاج معالجہ کو زبردستی روک دیا گیا۔ کسی کو ہسپتال میں علاج معالجہ یا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم تشدد کا نشانہ بننے والے تمام ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔