انٹرنیٹ , غیر ملکی خواتین کے ذریعے انسانی سمگلنگ، انکشافات کی تفصیلات جان لیں

ایجنٹ امریکہ ویورپ کی خواتین کی پاکستانی نوجوانوں سے انٹرنیٹ پر دوستی کرواکر 20سے 25لاکھ روپے فی کس وصول کر کے پیپر میرج کرواتے ہیں لڑکی واپس چلی جاتی ہے اورانسانی سملگرتین ماہ میں کاغذات مکمل کرکے نوجوان کوباہربھیج دیتے ہیں جہاں خواتین پیپرمیرج کے خاتمے کیلئے رقم مانگتی ہیں
گوجرانوالہ (نیوز رپورٹر)انسانی سمگلروں نے نوجوانوں کو بیرون ملک لے جانے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا،غیر ملکی خواتین کو پاکستان بلا کر انٹر نیٹ پر دوستی کا رنگ دیا جاتا ہے اور پاکستان میں شادی کے بعد بیرون ملک لے جایا جاتا ہے جہاں انہیں قید کر کے گھر والوں سے مزید رقم منگوائی جاتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق انسانی سمگلروں نے اب سمگلنگ کا انوکھا طریقہ اختیار کر لیا ہے جس کیلئے امریکہ ویورپ کی خواتین کی پاکستانی نوجوانوں سے انٹرنیٹ پر دوستی کروائی جاتی ہے اور بعد میں 20 سے 25 لاکھ روپے فی کس وصول کر کے پیپر میرج کروائی جاتی ہے جس کے بعد لڑکی واپس اپنے ملک چلی جاتی ہے ۔ انسانی سمگلر دو سے تین ماہ میں کاغذات مکمل کر کے نوجوان کو بیرون ملک بھجواتے ہیں۔ شادی کرنے والوں میں زیادہ تر خواتین کی عمریں زیادہ ہوتی ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ ایشیاء کے دیگر ممالک میں بھی جا کر شادی کرتی ہیں۔ جب شادی کر کے لڑکا بیرون ملک جاتا ہے تویہ غیر ملکی خواتین نوجوانوں کو اپنے ساتھ رکھتی ہیں اور پیپر میرج ختم کرنے کیلئے مزید رقم مانگتی ہیں ۔ نوجوانوں کو یورپ اور امریکہ کے خطرناک علاقے میں پہنچا کر بلیک میل کیا جاتا ہے جس سے درجنوں نوجوانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑنے کا خدشہ ہے ۔ شہریوں نے ایف آئی اے سے اپیل کی ہے کہ انٹر نیٹ پر دوستی کے بعد شادی کیلئے آنے والی غیر ملکی خواتین کو چیک جا نا چاہیے کہ وہ کسی ایجنٹ کے ساتھ مل کر کام تونہیں کررہی ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں