2023ء تک یاد دلاتا رہوں گا کس طرح کی معیشت ورثے میں ملی، وزیراعظم

کراچی: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کاروباری طبقے کو سہولتیں دینے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ ہماری معاشی ٹیم ہر وقت بزنس کمیونٹی کے لئے میسر ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان کا کراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کے دو بنیادی اصول تھے، وہ ریاست انصاف اور انسانیت کے اصولوں پر کھڑی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کمزور طبقے کے حقوق کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ تمام انسانوں کیلئے ایک ہی قانون اور ملک میں انصاف کا نظام سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم اپنی تقریروں میں جو ویژن بتایا کرتے تھے، وہ مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر مبنی تھے۔ ترقی یافتہ قومیں انہیں دو بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہیں۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں مشکل حالات میں حکومت ملی لیکن ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن اور سب سے آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔ پاکستان جس کا مقصد کے لیے وجود میں آیا تھا ہمیں اس کے لیے محنت کرنا ہوگی۔ انصاف اور ہمدردری سے دنیا میں نمایاں مقام حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے لے کر جانے میں سرمایہ کاروں کا اہم کردار ہے۔ ان کو درپیش مسائل کو حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بزنس کمیونٹی کی طرف سے بار بار نیب کا مسلہ سامنے آ رہا تھا۔ ہم نے بزنس کمیونٹی کو نیب سے الگ کر دیا ہے۔ حکومت کاروباری طبقے کو سہولتیں دینے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ ہماری معاشی ٹیم ہر وقت بزنس کمیونٹی کے لئے میسر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2023ء تک میں بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان ملا تھا۔ ہمیں سوئیڈن کی اکانومی نہیں ملی تھی۔ ہم اپنی پرفارمنس کے بارے میں بتاتے رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ نئے نیب آرڈیننس کے ذریعے بزنس کمیونٹی کیلئے آسانیاں پیدا کی ہیں۔ ہماری حکومت سمال اور میڈیم انڈسٹریوں کی بھرپور معاونت کرے گی۔ شرح سود اس وقت اوپر ہے، انشا اللہ جلد نیچے آ جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری آئے۔ ملک میں روزگار کے لئے سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔ سیاحت کے شعبےمیں بہتری لا کر نوجوانوں کیلئے نوکریوں کے مواقع ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں