پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج، مزید جان لیں

لاہور: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو چینلج کرتے ہوئے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اوگرا، وزارت پٹرولیم اور وفاقی حکومت بھی اس معاملے میں فریق ہیں۔ یہ معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہے، حالیہ اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ یہ سال 2020ء کی پہلی رٹ ہے جسے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کیا گیا ہے۔ دائر درخواست میں اوگرا، وزارت پٹرولیم اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

اس درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے کابینہ سے منظوری بھی نہیں لی۔

درخواست میں پٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے اور کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی گئی۔

دوسری جانب پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر عوام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مہنگائی کا نیا سیلاب آئے گا اور زندگی مزید مشکل ہو جائے گی۔ تبدیلی سرکار نے وعدے پورے نہیں کئے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بڑا بم گراتے ہوئے نئے سال کے پہلے ہی دن پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا ہے جبکہ 25 روپے فی کلو اضافے کیساتھ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 278 روپے مہنگا ہو گیا ہے.

آئل اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا گیا ہے۔

عوام کیلئے بری خبر،نئے سال کے آغاز پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے 10 پیسے فی لیٹر تک اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کی گئی تھی۔

اوگرا کی جانب سے ارسال کی گئی سمری میں لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لیٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے فی لیٹر اور پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

سمری منظوری کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 116 روپے 60 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 127 روپے 26 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 84 روپے 51 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 99 روپے 45 پیسے فی لٹر ہو جائے گی۔

ادھر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے عوام پر ایک اور مہنگائی بم گراتے ہوئے ایل پی جی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔ اوگرا نے فی کلو قیمت میں 25 روپے کا اضافہ کرتے ہوئے ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 278 روپے مہنگا کر دیا ہے۔ ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 1791 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 1513 روپے تھی۔ ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق جنوری 2020ء کے لئے ہوگا۔

سوئی گیس کی بندش کے باعث شہری متبادل ایندھن کے استعمال پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ اس سے قبل ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں پچاس روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 2019ء میں پٹرول کی قیمت میں 23.02 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 18.42، لائٹ ڈیزل 5.99 اور مٹی کے تیل میں 12.85روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا۔ دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں ایک سال میں 114 فیصد ہوا۔

اگست 2018 میں عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تو اس سے اگلے ہی ماہ ستمبر میں پٹرول کی قیمت 92 روپے 83 پیسے، ڈیزل 106 روپے 83 پیسے، مٹی کا تیل 83 روپے 50 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 75 روپے 96 پیسے فی لیٹر تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 22 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں