عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے: وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی، پیٹرولیم مصنوعات میں ممکنہ حد تک کمی لانے کےلیے جامع روڈمیپ مرتب کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے پٹرول و گیس کی قیمتوں میں کمی لانے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیرِ توانائی عمر ایوب، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ندیم بابر، معاون خصوصی شہزاد قاسم، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، سیکرٹری پٹرولیم میاں اسد حیاالدین، قائم مقام چیئرمین ایف بی آر اور سینئر افسران شریک تھے۔

معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے وزیراعظم کو ملک میں پٹرول ، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار اور بین الاقوامی عوامل ، گیس کے شعبے میں ماضی کے حکمرانوں کی جانب سے کیے جانے والے معاہدوں اور قیمتوں میں استحکام اورممکنہ حد تک کمی لانے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ اور تجاویز پیش کیں۔

بجلی اور گیس کی قیمتوں میں استحکام اور ان میں ممکنہ حد تک کمی لانے کے حوالے سے آج یہ دوسرا اجلاس تھا۔ اس سے پہلے گذشتہ روز بھی اسی سلسلے میں وزیرِ اعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی اور مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد عوام کو اور خصوصاً کم آمدنی والے افراد کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کرنا ہے۔ حکومت کو احساس ہے کہ کم آمدنی والا اور تنخواہ دار طبقہ مشکلات کا شکار ہے۔ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کے ضمن میں جہاں تک ممکن ہو سکے ان طبقات کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

ماضی کے حکمرانوں کی جانب سے غیر منطقی طور پر طویل المدت معاہدوں اور ان کے نتیجے میں عوام پر پڑنے والے بوجھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام عوامل کے باوجود حکومت عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر آپشن پر غور کیا جائے گا ۔

وزیرِ اعظم نے معاون خصوصی برائے پٹرولیم کو ہدایت کی کہ پٹرول ، ڈیزل اور گیس میں ممکنہ حد تک کمی لانے کی غرض سے جامع روڈمیپ جلد از جلد مرتب کیا جائے اور اس ضمن میں سفارشات پیش کی جائیں تاکہ قابل عمل سفارشات پر عمل درآمد کیا جا سکے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے مصنوعی مہنگائی میں ملوث ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ قانونی حد سے زائد غذائی اجناس ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف بڑی سطح پر کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ غریب آدمی کے کھانے پینے کی اجناس غیر قانونی طور پر ذخیرہ نہیں ہونی چاہیے۔

عمران خان نے ہر صورت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں پندرہ سے 20 فیصد تک کمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بڑے چھوٹے ذخیرہ اندوزوں کو نہ چھوڑا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں