کرونا وائرس سے متعلق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی، اجلاس میں دفاع، خارجہ، داخلہ اور قانون کے وزرا بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے، جبکہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کرونا وائرس سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا گیا، کروناوائرس سےمتعلق ملک میں ایمرجنسی کےنفاذپرمشاورت ہو ئی۔
اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو 5 اپریل تک بند کیا جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔ تمام مدارس بھی بندرہیں گے،تمام نجی اور سرکاری سکولز اور یونیورسٹیاں بھی بند رہیں گی۔
وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو ملک میں صورتحال کا جائزہ لے کر تعلیمی ادارے کھولنے یا بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
مزید برآں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں مغربی بارڈر بھی دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغانستان اور ایران بارڈر کو سیل کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔ دونوں بارڈر دو ہفتوں تک بند رہیں گے۔ وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
دوسری طرف کرونا وائرس وبا کی مانیٹرنگ کے لئے وزارت صحت میں نیشنل کمیونیکشن سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ بین الاقوامی پروازیں صرف لاہور، کراچی اور اسلام آباد سے اڑان بھریں گی۔