جاں بحق مریض کو گزشتہ روز لاہور کے میو ہسپتال میں لایا گیا تھا۔ اسے کرونا وائرس کے شبہ میں آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں بتایا ہے کہ میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے عمران علی کی رپورٹس آ گئی ہیں جن میں اسے کرونا وائرس نہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک پنجاب میں 8 کرونا وائرس کے کنفرم کیسز ہیں۔ ان مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ مشکل کے اس ٹائم میں ہم سبکو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اس سے قبل صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ گزشتہ رات 12 بجے منڈی بہاء الدین سے ایک مریض کو لایا گیا تھا، تشویشناک حالات ہونے کے باعث اسے آئیسولیشن میں ہی رکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا مریض کومہ میں تھا جس کا آج صبح انتقال ہو گیا۔ یاسمین راشد نے بتایا کہ اس سے پہلے ہی ہم نے مریض کے نمونے لے کر کرونا ٹیسٹ بھیج دیے تھے۔ اس کی تصدیق رپورٹ آنے کے بعد ہی ہوگی کہ آیا اس کی موت کورونا وائرس سے ہوئی یا کسی اور وجہ سے ان کا انتقال ہوا؟
یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مریض کی کیس ہسٹری ایسی تھی کہ وہ پہلے ایران اور اس کے بعد مسقط گیا وہ 14 دن قیام کے بعد واپس پاکستان آیا، اسی لیے شک کی بنیاد پر اس مریض کو آئیسولیشن میں رکھا تھا۔