پاکستان میں کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ متاثرہ مریض کی عمر 90 سال بتائی جا رہی ہے جو گلگت بلتستان کا رہائشی تھا۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے شخص کا تعلق چلاس سے تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس زور پکڑنے لگا ہے۔ ملک میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 259 تک پہنچ چکی ہے۔ تافتان سے سکھر آنے والے مزید 8 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس وقت سندھ میں 189، پنجاب 28، خیبر پختونخوا 19، بلوچستان 16، اسلام آباد 4 جبکہ گلگت میں چار افراد اس موذی مرض سے متاثر ہیں۔ حکومت نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے زیر صدارت کرونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں اس موذی مرض کے پھیلاؤ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکھر سے 303 نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ ان کیسز میں 151 مثبت اور 151 منفی آئے ہیں جبکہ ایک ٹیسٹ کا نتیجہ ابھی آنا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 10 ہزار 660 لوگ سعودی عرب سے آئے ہیں۔ اس پر وزیراعلیٰ نے ہدایت جاری کی کہ محکمہ صحت تمام افراد کو گھر میں رہنے کا پیغام جاری کرے۔ حکام نے بتایا کہ تمام افراد کو آئسولیشن میں رہنے کے احکامات بھیج دیے ہیں۔
مراد علی شاہ نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کی تعداد بڑھ رہی ہے، اس لیے ہمیں ٹیسٹنگ سہولیات بڑھانا ہوں گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایران سے 44 زائرین غیر قانونی طور پر تربت آئے۔ وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر قمبر شہداد کوٹ کو مسافرں کو سکھر بھیجنے کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ الیکٹرونکس مارکیٹ اور کچھ تاجروں نے احکامات کی خلاف ورزی کی جن میں سے 150 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پولیس کے ریسٹورنٹس بند کرانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانے پر پابندی لگائی، کھانا منگوانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ تفتان سے سکھر آنے والےمزید 8 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوے کے بعد سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 189 ہو گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جن میں علامات ظاہر ہوں ان کے ٹیسٹ کرائے جائیں۔
اس سے قبل ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا سندھ بھر میں کرونا وائرس کے 181 مریض ہیں، 2 صحت یاب ہوئے جبکہ 9 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ کرونا سے نمٹنے کیلئے 3 ارب کا فنڈ قائم کر رہے ہیں جو کل سے قابل عمل ہوگا۔ عملدرآمد کیلئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس کی سربراہی چیف سیکرٹری سندھ کریں گے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا ابھی تک صوبے میں 844 ٹیسٹ کئے گئے جو 3 ہسپتالوں میں کیے جا رہے ہیں، سندھ حکومت نے 10 ہزار ٹیسٹ کٹس کو درآمد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر کے 290 زائرین کے ٹیسٹ کا رزلٹ آ چکا ہے، 147 کا ٹیسٹ منفی، 143 کا مثبت آیا، یہ وہ لوگ ہیں جو تفتان بارڈر سے سکھر منتقل کئے گئے تھے، 9 مزید زائرین میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 181 ہوگئی ہے۔
ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہا ریسٹورنٹس، دکانوں کی بندش کے حوالے سے مشکل فیصلہ کیا، میڈیکل، روزمرہ اشیا والی دکانوں پر اطلاق نہیں ہوگا، احکامات پر 100 فیصد عملدرآمد نہیں ہوا، آج بھی کچھ دکانیں، ریسٹورنٹس دیکھے جو خلاف ورزی کر رہے ہیں، پولیس کو کہا ہے سخت اقدامات اٹھانے پڑے تو اٹھائیں۔ انہوں نے کہا لوگوں کو سمجھایا اقدامات سب کی بھلائی کیلئے ہیں، بہت سے لوگوں نے مدد کیلئے سندھ حکومت سے رابطہ کیا، کرونا کا علاج دنیا میں نہیں، احتیاط کی جا سکتی ہے، فیصلہ کر لیں 14 روز کیلئے خود کو قرنطینہ میں رکھیں گے۔
سندھ بھر میں صوبائی حکومت کے احکامات پر کراچی سمیت صوبے بھر میں مرکزی بازار بند ہیں۔ کراچی میں بیشتر کھلنے والی مارکیٹس کو پولیس نے بند کروا دیا۔
شاپنگ سینٹرز اور مالز بھی بند ہیں، صدر موبائل مارکیٹ، پلازہ ٹائر مارکیٹ، اکبر مارکیٹ اور بولٹن مارکیٹ میں کھلنے والی دکانوں کو پولیس نے بند کرا دیا تاہم کچھ مارکیٹس کھلی ہیں۔ شہر میں کریانہ سٹورز، مرغی مچھلی کی دکانیں، بیکری کھلے ہیں جبکہ ریسٹورنٹ سے شہری کھانا ساتھ لے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں کرونا وائرس کی تشویشناک صورتحال کے باعث اومان، کینیڈا، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا نے پاکستانی شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔ پاکستانی نژاد کینیڈین، امریکی شہری اور سفارتی عملہ ہی پاکستان سے کینیڈا کا سفر کر سکے گا۔ کینیڈا، اومان، اور ملائیشیا نے سیاحتی، کاروباری ویزہ رکھنے والے پاکستانی شہریوں پر سفری پابندی عائد کر دی ہیں۔ متحدہ عرب امارت نے بھی پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے پیپر ویزہ رکھنے والے شہریوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا ہے۔