کرونا وائرس کے پیش نظر پاکستان علما کونسل نے مشترکہ فتویٰ جاری کر دیا جس میں کیا گیا ہے کہ تمام مذہبی اجتماعات فوری طور پر ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
پاکستان علما کونسل کی جانب سے جاری کئے گئے فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ نماز جمعہ کے خطبات کو مختصر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، مساجد میں صفوں کے درمیان فاصلہ رکھا جائے، مساجد میں با جماعت نماز فرش پر ادا کی جائے، نماز کی ادائیگی سے پہلے سرف یا صابن سے فرش دھونا بہتر ہوگا۔
فتویٰ میں مزید کہا گیا کہ پوری قوم کثرت سے استغفار کرے، آیت کریمہ پڑھی جائیں، صدقہ و خیرات دیا جائے، حکومتی تدابیر قطعی طور پر توکل اللہ کے خلاف نہیں، نمازی سنتیں گھر میں ادا کر کے مساجد آئیں، مصافحہ کے بجائے زبان سے اسلام علیکم و رحمتہ اللہ کہا جائے، مریض و بزرگ مساجد کے بجائے گھر میں نماز پڑھیں تو بہتر ہو گا، مساجد میں وضو خانوں اور طہارت خانوں کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز کو وزیراعظم کے سامنے پیش کی گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علما کرام سے رابطہ ہے۔ صوبائی حکومتیں ضلع سطح پر علمائے کرام سے رابطہ کریں گی۔
نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ مخصوص حالات میں مصافحہ کے بغیر بھی سلام ادا ہو جاتا ہے۔ سلام آواز سے ادا کرنے سے سنت ادا ہو جاتی ہے۔ ہمیں اس بحرانی کیفیت کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ علمائے دین سے گزارش ہے کہ جمعہ کا خطبہ مختصر اور نماز میں تلاوت بھی مختصر کی جائے۔ بزرگ اور بچوں میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔ خاص طور بزرگ اور بچے کوشش کریں کہ وہ گھر میں نماز پڑھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر کے حوالے سے قرآن وسنت ﷺ میں ہدایات ملتی ہیں۔ تکلیف، مرض اور کسی بھی مشکل کا حل اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہی ممکن ہے۔ جب تک پوری قوم یک زبان نہ ہوئی، اس مسلے کا حل نہیں ہو سکتا