سندھ میں لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا، شہریوں کے سفر اور جمع ہونے پر پابندی، احکامات کی خلاف ورزی پر قید وجرمانہ ہو گا۔ صوبے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 352 ہو گئی، پنجاب میں 225، خیبرپختونخوا میں31 مریض سامنے آئے، ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 799 تک جا پہنچی۔ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں کرونا سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی۔
سندھ میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پندرہ روزہ لاک ڈاؤن، محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نجی وسرکاری ادارے بند، سماجی، مذہبی اور سیاسی تقریبات و اجتماع پر پابندی لگا دی گئی۔ شہریوں کی نقل وحرکت محدود، ہر طرح کا سفر ممنوع قرار دے دیا گیا۔ نماز جنازہ کا اجتماع بھی محدود کردیا گیا، صرف قریبی رشتے دار شریک ہوسکیں گے۔ جس کے لیے علاقہ ایس ایچ او سے پیشگی اجازت لینا ہو گی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت کے تحت نکلنے والے شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں، عوام نے ساتھ نہ دیا تو محنت رائیگاں جائے گی۔ کراچی میں لاک ڈاؤن کے باعث ریلوے اسٹیشن پر سیکڑوں افراد موجود تھے،تاہم مسافروں کی اسکریننگ کا کوئی بندوبست نظر نہیں آیا۔
کراچی، حیدرآباد، سکھر میں پولیس اور رینجرز نے فلیگ مارچ کیا، مختلف شاہراہوں پر جوان تعینات کر دیئے گئے۔
گلگت بلتستان میں بھی لاک ڈاؤن کردیا گیا، اسلام آباد میں آج سے شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹس ایک ہفتے کیلئے بند رہیں گے۔ لاہور، راولپنڈی اور ملتان کی میٹرو بس کی سروس بھی معطل رہے گی۔