3 ماہ میں پٹرولیم قیمتیں مزید کم، کھاد بھی سستی ہوگی: مشیر خزانہ

کوروناسے برآمدات،ترسیلات زرمیں کمی آئے گی،عالمی مالیاتی ادارے آسان شرائط پر3.40ارب ڈالرنیاقرض دینگے مزید 70 لاکھ لوگوں کو امداد دینے جارہے ہیں،حصص خریداری پرکیپٹل ویلیوٹیکس کی چھوٹ دیدی،پریس کانفرنس

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک)مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے وزیراعظم کے اعلان کردہ سوا کھرب روپے کے معاشی پیکیج میں کم آمدن اور کاروباری افراد کو سہولت دی جائے گی،آئندہ 3 ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید کم ہوں گی، کھاد کی قیمت میں بھی مزید کمی کی جائے گی، آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کورونا وائرس پر قابو پانے اور مختلف شعبوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے آسان شرائط پر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض فراہم کریں گے ، عالمی بینک موجودہ 6 ارب ڈالر کے پروگرام کے علاوہ ایک ارب 40 کروڑ ڈالر، عالمی بینک ایک ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک 350 ملین ڈالر قرض دے گا، سٹاک ایکسچینج میں حصص کی خریداری پر کیپٹل ویلیو ٹیکس کی چھوٹ دیدی گئی۔یہاں اسلام آباد میں معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، مشیر پٹرولیم ندیم بابر، سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ، چیئرمین ایف بی آر نوشین جاویداور سپیشل سیکرٹری خزانہ عمر حامد خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کوروناوائرس سے قبل ہماری معیشت ایک اچھے انداز میں مستحکم ہورہی تھی، پچھلے 8 مہینوں میں برآمدات میں اضافہ ہوا اور بیرونی سرمایہ کاری بھی 4 ارب ڈالرز تک ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب سے کم ہو کر 3 ارب رہ گیا، 4 ہزار ارب کے قرضے بھی ادا کئے گئے اور ادائیگیوں کا توازن بھی مثبت ، تاریخ میں اس سے پہلے کبھی بھی 8 ماہ میں اتنا سرمایہ جمع نہیں ہوا تھا جتنا پچھلے 8 ماہ میں کیا گیا، کل 4 ہزار ارب کے قرضے ادا کئے گئے تاہم کورونا کے باعث مشکلات سامنے آئی ہیں، کورونا وائرس کے مسئلے سے معیشت پر برے اثرات پڑنے کا خدشہ ہے کیونکہ وہ ممالک جہاں ہم برآمد کررہے ہیں ان کی معیشت کمزور ہورہی ہے جس سے ہماری برآمدات میں کمی آئے ، بیرون ملک سے ہمارے ورکر جو پیسے بھیج رہے تھے اس میں پچھلے 4 ماہ سے اضافہ ہورہا ہے جس میں کمی آسکتی ہے ، اسی طرح ہمارے ملک میں اقتصادی سرگرمیاں کم ہوں گی اور ٹیکس بھی کم ہوگا۔انہوں نے کہا چھوٹے کارخانے یا چھوٹے کاروبار کوآسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے ، اس وقت پاکستان میں 50 لاکھ لوگوں کو امداد دی جارہی ہے ، ہم مزید 70 لاکھ لوگوں کو امداد دینے جارہے ،ان افراد کو 4 ماہ کیلئے 3 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے جس کی مجموعی رقم تقریباً 150 ارب روپے ہے ، اسی میں پناہ گاہ کے پروگرامز بھی شامل ہیں جس کیلئے مزید فنڈ بڑھایا جائے گا،یوٹیلٹی سٹورز کو 50 ارب روپے دے رہے ہیں جس سے کھانے پینے کی اشیا سستی ملیں ۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا فوری طور 15 روپے کمی کا فیصلہ کیاگیا، آنے والے 3 مہینوں میں اس میں مزید کمی کی جائے گئی مگر بڑھایا نہیں جائے گا،ہم نے شرح سود میں2.25فیصد کمی کر دی ہے اور مستقبل میں اس میں مزید کمی کریں گے ، کھانے پینے کی اشیا کی درآمد اور فروخت پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی چھوٹ دی جائے گی جن کی منظوری آج ای سی سی میں دینے کی کوشش کی جائے گی۔سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ نے بتایا نئے اخراجات سے بجٹ خسارہ مزید بڑھ سکتا ہے تاہم کورونا کے اخراجات آئی ایم ایف بجٹ خسارے میں شامل نہیں کرے گا، پہلے ہم نے سپلیمنٹری گرانٹس حاصل نہیں کیں تاہم اب سپلیمنٹری گرانٹس لینی پڑیں گی۔ عبدالرزاق دائود نے بتایا پاکستان سے اشیا درآمد کرنے والے ممالک میں کورونا اور دیگر معاشی مسائل کے سبب آرڈر کینسل ہو رہے ہیں۔ حماد اظہر نے بتایا حکومت 600ملین ڈالر کے نئے قرضے فوری طور پر لے گی، عالمی امدادی اداروں کے اجلاس کی آج صدارت کی ہے ، انہوں نے پاکستان کا اس مشکل وقت میں بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں