لاک ڈاؤن میں دونوں بیویوں کے گھروں میں آنے جانیکی اجازت دیں: شہری کی پولیس سے انوکھی درخواست

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث ہزاروں افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ لاکھوں اس مہلک وباء سے متاثرہوئے ہیں دنیا کے 200 سے زائد ممالک اس بیماری کا مقابلہ کر رہے ہیں، دنیا کی آدھی آبادی گھروں میں قرنطینہ کیے ہوئے ہیں جس کے باعث متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگر دبئی سے ایک دلچسپ خبر آئی ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’گلف نیوز‘ کے مطابق دبئی میں ایک رہائشی نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ اسے دونوں بیویوں کے گھروں میں آنے جانے کی اجازت دی جائے۔

دبئی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار بریگیڈئیر سیف مہیر سعید المزروعی مقامی ریڈیو پر لوگوں کے سوالات کے جواب دے رہا تھے جب ان سے فرمائش کی گئی۔

گلف نیوز کے مطابق کال کرنے والے کہا کہ میں نے 2 شادیاں کی ہوئی ہیں، کیا مجھے دونوں بیویوں کے گھروں میں آنے جانے کی اجازت مل سکتی ہے؟

پروگرام کے دوران اس سوال پر عہدیدار نے قہقہہ لگایا اور کہا کہ اجازت نہ ملنا دوسری بیوی کے پاس نہ جانے کا اچھا جواز ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے اس طرح کے متعدد سوالات ملے ہیں، اجازت نامہ صرف ایک بار کے لیے ہوتا ہے اور لوگوں کو اس کے لیے درخواست اسی صورت میں کرنی چاہیے جب انہیں اہم کاموں کے لیے گھر سے نکلنا ہو۔ اس اجازت کا مقصد لوگوں کو کورونا وائرس سے تحفظ اور اسے پھیلنے سے روکنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ قابل فہم نہیں کہ کسی کو ضروری اشیا کی خریداری کے لیے پورے ہفتے کی اجازت دی جائے، وہ بھی اس وقت جب ہم سڑکوں پر آمدورفت کو کام کرنا چاہتے ہیں۔

دبئی پولیس کی جانب سے لوگوں کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ وہ اجازت نامے کے ساتھ خریداری کے لیے جائیں اور پولیس کے رکنے پر اسے دکھائے تاکہ جرمانے سے بچ سکیں۔

اسی طرح پیدل یا سائیکل پر دکانوں کا رخ کرنے والے افراد کے لیے دستانوں، ماسکس کا استعمال اور دیگر افراد سے فاصلہ رکھنا لازمی ہوگا، ایک خاندان کا ایک فرد ہی باہر جاسکتا ہے جبکہ بچوں کو گھر پر رکنا ہوگا۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں اب تک 26 سو سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 239 صحتیاب اور 12 ہلاک ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں