وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت امداد کی فراہمی کا جمعرات سے آغاز ہوگا۔ ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کو فی کس بارہ ہزار روپے ملیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری بھی چودہ اپریل سے اوپن ہوگی۔ دیہات میں زرعی شعبے کے لیے بھی کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہوگا۔ غریب طبقے کو ریلیف کی فراہمی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ٹائیگرز فورس گھر گھر پہنچے گی۔
وزیراعظم عمران خان کا ان خیالات کا اظہار پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعرات سے احساس پروگرام شروع ہو رہا ہے۔ اب تک ساڑھے 3 کروڑ افراد نے ریلیف فنڈ کیلئےایس ایم ایس کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا اور کہا کہ احساس پروگرام میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے، صرف مستحقین کو پیسے ملیں گے۔ ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو کل سے 12 ہزار ملنا شروع ہوں گے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ مستحقین کو رقوم کی ادائیگی کیلئے ملک بھر میں 17 ہزار پوائنٹس بنیں گے جہاں سے انھیں فنڈ ملنا شروع ہوگا۔ دو سے ڈھائی ہفتے کے اندر تمام مستحقین کو امداد پہنچ جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا معاشی پیکج دیا ہے۔ کوشش ہے کہ ایمانداری سے مستحقین تک پیسہ پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ غریب طبقےکو ریلیف دینا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ٹائیگر فورس گلی اور محلوں میں غریبوں تک پہنچیں گے اور ہمیں مسلسل فیڈ بیک دے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مغربی ممالک جیسے وسائل نہیں لیکن اس کے باجود ہمارے ڈاکٹرز اور طبی عملہ فرنٹ لائن پر کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کر رہا ہے۔ انھیں حفاظتی سامان پہنچانا اولین ترجیح ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ تمام صوبے احساس پروگرام کا حصہ ہیں۔ ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں میں رقم تقسیم کی جائے گی۔ فی خاندان کو 12 ہزار دیئے جائیں گے۔
معاون خصوصی ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ رقم کی تقسیم بائیو میٹرک کے بعد ہی ممکن ہوگی۔ احساس پروگرام میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہو سکے گی۔ حق داروں کی نشاندہی کیلئے 8171 سے تصدیق کی جا سکتی ہے۔ ایک گھر میں سے ایک شخص رجسٹرڈ ہوگا۔ حساس پروگرام شفافیت پر مبنی ہے۔