میاں شہباز شریف نے لندن سے واپسی کے بعد 19 روزہ قرنطینہ ختم کر دیا

مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے لندن سے واپسی کے بعد 19 روزہ قرنطینہ ختم کر دیا ہے۔

جمعے کے روز شہباز شریف نے اپنے حلقے کا دورہ کیا اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو ضمانت پر رہائی کی مبارکباد دینے ان کی رہائشگاہ ڈیفنس پہنچے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تمام لیگی کارکن اور رہنما اپنے اپنے حلقوں میں عوامی خدمت اور امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

تفصیل کے مطابق 22 مارچ کو لندن سے پاکستان پہنچنے کے بعد شہباز شریف نے خود کو گھر پر سیلف آئسو لیشن میں رکھا۔ جمعہ کو تقریباً 19 روز کے بعد انہوں نے سیلف آئسولیشن ختم کرکے اپنے حلقے میں نتھا سنگھ قصبے کا دورہ کیا اور عوام کے ساتھ ساتھ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سے ملاقات کی۔

شہباز شریف نے حلقے کے عوام سے ان کے مسائل دریافت کئے۔ انہوں نے راشن تقسیم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں عوام کو راشن اور دیگر امدادی اشیا ان کی دہلیز پر فراہم کیا جائے اور یہ تقسیم بغیر کسی نمود ونمائش کے جاری رکھی جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے کیونکہ اس وبا سے بچنے کا ایک ہی طریقہ اور وہ احتیاط ہے۔ بعد ازاں شہباز شریف پارٹی کے سینئر رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق سے ملاقات کے لئے ڈیفنس میں واقع ان کی رہائشگاہ پہنچے جہاں انہوں نے خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت اور جیک سے رہائی ملنے پر مبارکباد دی اور پارٹی و جمہوریت کے لئے دونوں بھائیوں کی طویل جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا۔

خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آپ برادران قوم، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمہوریت کا فخر ہیں۔ آپ نے اپنی جرات، ثابت قدمی، عوام کی ایماندارانہ خدمت اور سچائی کی قوت سے عزت کمائی ہے۔ وقت نے ثابت کیا کہ خواجہ برادران اپنے عظیم شہید والد کے نقش قدم پر کاربند ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ قائد محمد نواز شریف کی قیادت میں انشاء اللہ عوام کی خدمت کا یہ سفر آگے بڑھتا رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں