وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے دورانیہ میں 30 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس اور اس سے پیدا ہونے والی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
نیوز ذرائع کے مطابق حکومت نے ہنر سے متعلق تجارت اور کاروبار بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ درزی، پلمبر، الیکٹریشن، مکینک اور حجام کے کاموں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ حکومت نے تعمیراتی شعبے سے منسلک دیگر شعبے بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے شعبوں سے متعلق رولز طے کر لیے گئے ہیں۔
تعمیراتی شعبے میں مختلف منصوبوں کی ذمہ داری صوبوں کے درمیان طے کی جائے گی۔ ہر صوبہ زیر التوا ترقیاتی اور تعمیراتی منصوبوں سے متعلق حکمت عملی بنائے گا۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے باعث فضائی سفر، پبلک ٹرانسپورٹ، عوامی اجتماعات، شادی ہالز، سینما اور عوامی مقامات بھی بند رہیں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کو ملک کی معاشی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی جبکہ ای او بی آئی پینشن میں اضافے کی سمری موخر کر دی گئی۔
احساس کیش ٹرانسفر پروگرام سے متعلق ثانیہ نشتر نے کابینہ کو بریفنگ دی جبکہ احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفرز پر ایڈوانس انکم ٹیکس چھوٹ کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کا انتظامی کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے سپرد کرنے کی منظوری دی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں مختلف امور زیر بحث آئے۔ تعمیراتی صعنت کے لیے پیکج اور آرڈیننس سے متعلق بریف کیا گیا۔ آرڈیننس کا مقصد عوام کوریلیف فراہم کرنا ہے۔