عالمی مالیاتی اداروں (جی 20) کی طرف سے پاکستانی قرض کو ایک سال کیلئے مؤخر کرنا، سٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود میں کمی اور آئی ایم ایف کی طرف سے 1.38 ارب ڈالر ملنے کے بعد سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس 1502.37 پوائنٹس بڑھ گیا یہ تیزی، 16 ماہ کے بعد ایک روز کی سب سے بڑی تیزی ہے۔سرمایہ کاروں کو دو کھرب بیس ارب سے زائد روپے کا فائدہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران زبردست تیزی ریکارڈ کی گئی، حصص مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا آغاز ہی زبردست انداز میں ہوا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 5 فیصد بڑھا تو ٹریڈنگ کو روک دیا گیا تھا۔
ٹریڈنگ کے دوران پہلے ہی گھنٹے میں 100 انڈیکس 1129.99 پوائنٹس بڑھ گیا جس کے بعد انڈیکس 32 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرنے کے بعد 32459.45 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
اس دوران تیزی کا تسلسل دیکھنے کو ملا اور ایک موقع پر انڈیکس 1900 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔ دوران ٹریڈنگ پاکستان سٹاک مارکیٹ کا ہنڈرڈ انڈیکس 33 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا تھا اور انڈیکس 33257.15 پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔ تاہم تیزی کا یہ تسلسل برقرار نہ رہ سکا۔