وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے بدھ مورخہ 20 مئی سے ایس او پیز کے تحت ٹرینیں چلانے کی اجازت دیدی ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 30 ٹرینیں چلانے کی اجازت دی ہے۔ یکم جون تک حالات بہتر ہوئے تو مزید ٹرینیں چلائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے پہلے ہی آن لائن بکنگ کرا رکھی ہے۔ شہری کسی مسافر کو چھوڑنے یا لینے نہ آئیں۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ریجنل سپرنٹنڈنٹ کیخلاف کارروائی ہوگی۔ تاہم ریلوے میں عمر کی کوئی قید نہیں، سب سفر کر سکتے ہیں۔
شیخ رشید نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ صوبوں کے نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان کے ماتحت ہیں۔ بسوں اور جہازوں کو اجازت دے دی گئی ہے، ریلوے نے کسی کا کیا بگاڑا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا ٹریک کھلا تو ریلوے چلے گی، ریلوے صرف پنجاب کی نہیں پورے پاکستان کی ہے۔ منگل (19 مئی) تک ٹرین چلانے سے متعلق فیصلہ کر لیا جائے گا۔ اگر ٹرینیں نہ چلیں تو ٹکٹ خریدنے والوں کے پیسے واپس کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرینیں چلائی گئیں تو ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا، محکمے نے اس حوالے سے تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ ٹرینیں چلانے کیلئے صرف وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ نہ تو حکومت کے خلاف کوئی سازش ہو رہی ہے اور نہ ہی نیب آرڈیننس میں ترمیم ہوتا دیکھ رہا ہوں۔ اگر ترمیم آئی تو مخالفت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چلتی رہے، گی چلتی رہے گی، البتہ جس نے ملک لوٹا وہ سارے اندر ہوں گے۔ 31 جولائی سے پہلے جھاڑو پھر جائے گی۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس وبا کے پیش نظر ملک بھر میں 24 مارچ کو ٹرین سروس بند کر دی گئی تھیں جس کے باعث شہروں سے دور دراز علاقوں میں اپنے گھروں کو جانے کے لیے مسافروں کو پریشانی کا سامنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرین بحالی فیصلے پر صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ
ادھر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے ٹرین بحالی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اہم معاملے پر صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر نے اپنے بیان میں کہا کہ دیکھیں گے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اپنی زبان پر کتناعمل کرتے ہیں۔ ایس او پیز پر عمل نہیں ہوا تو انھیں مستعفی ہونا پڑے گا۔
اویس قادر نے سوال اٹھایا کہ کیا ادارے کا خسارہ لوگوں کی جانوں سے پورا کرنا ہے؟ وفاق کچھ معاملات پر مشاورت نہیں کرتا۔ انہوں نے بتایا کہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹرز سے بات چیت جاری ہے۔ تاہم ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی سے متعلق ابھی بات نہیں ہوئی۔