گوجرانوالہ۔انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نےخود کش جیکٹس دھماکہ خیز مواداور مذہبی مناففرت پر مشتمل کتابوں کی برآمدگی کےاہم مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا

گوجرانوالہ
انسداددہشت گردی گوجرانوالہ ڈویژن کی خصوصی عدالت نے خود کش جیکٹس دھماکہ خیز مواد اور مزپبی مناففرت پر مشتمل کتابوں کی برآمدگی کے مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا ۔ فاضل جج نتاشا نسیم سپرا نے بین الاقوامی دہشت گرد کالعدم تنظیم القاعدہ کے پانچ دہشت گردوں کو مجموعی طور پر ساڑھے 21/21 سال قید کا حکم دیدیا ۔عدالت نے مجرموں احمد الرحمان ۔ عاصم اکبر ۔عبداللہ عمیر ۔محمود یعقوب اور محمد یوسف کی جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم بھی دیا ۔ مجرموں کو ایک لاکھ 80 ہزار جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا ۔ خصوصی عدالت کے فیصلہ سے قبل سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے ۔ مجرموں کے عدالت میں داخلے سے قبل انکی جامعہ تلاشی بھی لی گئی اور سزا کے بعد پولیس نے انہیں سخت پہرہ میں جیل بھجوایا ۔ قبل ازیں فاضل جج کے روبرو مجرموں کے وکلاء اور پراسیکیوٹر نے حتمی دلائل مکمل کئے جس کے بعد فاضل جج نتاشاء نسیم سپرا نے مقدمہ کا فیصلہ سنایا ۔ تھانہ سی ٹی ڈی گوجرانوالہ میں 26 دسمبر 2019 کو درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق خفیہ اطلاع پر سی ٹی ڈی نے شاہین آباد کے علاقہ سمن آباد میں ایک گودام پر چھاپہ مار کر ملزمان سے دو خود کش جیکٹس ۔ 300 گرام دھماکہ خیز مواد ۔ کلاشنکوفس ۔ پسٹلز مزہبی منافرت پر مشتمل میٹریل اور چھاپہ خانہ برآمد کیا تھا ۔ ملزمان کے قبضہ سے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کےلئے جمع کردہ 27 ہزار فنڈ بھی برآمد ہوا تھا ۔ملزمان سپیشل تربیت یافتہ تھے اور تنظیم کے لئے کافی عرصہ سے کام کر رہے تھے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں