بے چینی کا احساس رہنا ، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آجانا اور تھوری دیر میں ٹھنڈا ہوجانا، احساس کمتری کا احساس ہونا ، بار بار دھوکے کا خوف رہنا، شک کا بڑھ جانا، بے وجہ کسی پر چلّانا اور اپنی بھڑاس کسی اور پر نکال دینا اور بعد میں پچھتانا۔ یہ علامتیں ظاہر کرتی ہیں کہ آپ ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں۔یہاں ہم آپ کے سامنے سات چند ایسے آسان طریقے پیش کررہے ہیں، جنہیں اپناكر آپ اپنا ذہنی دباؤ کسی حد تک کم کرسکتے ہیں اور اس پر قابو پاسکتے ہیں لیکن اگر یہ معاملہ کسی طور پر بہتر نہیں ہو پارہا ہے آپ فوری طور پر کسی ذہنی دباؤ کے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
ہنسئے اور مسکرائیے :
ہنستے مسکراتے رہیں، کیونکہ مسکراہٹ ہی واحد ایسی چیز ہے جو آپ کے سارے دکھ درد دور کر سکتی ہے۔ اگر آپ کسی مشکل وقت و مرحلے سے گزر رہے ہیں تو اس صورتحال میں آپ کی ایک مسکراہٹ آپ کے سارے غم بھُلا دے گی۔ اس سے آپ کو غصہ کم آئے گا اور آپ کو ہمیشہ مثبت سوچنے کی عادت پڑ جائے گی۔ یاد رکھئے ہر مثبت سوچ کبھی آپ کو ہارنے نہیں دیتی ، بلکے آپ ہار کر بھی جیت جاتے ہیں۔
ہاتھوں کو رگڑیں:
جب آپ کو محسوس ہو کہ آپ کو غصہ آ رہا ہے، تو اپنے ہاتھوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رگڑیں۔ایسا کرنے سے آپ کے ہاتھ گرم ہوں گے اور غصے کے وقت نروس سسٹم میں تیزی سے بڑھتا خون کا بہاؤ سست ہوجائے گا۔آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ جب آپ کو اچانک غصہ آتا ہے تو آپ کا پورا جسم گرم ہو جاتا ہے۔ دراصل اس دوران پورے جسم میں خون کا بہاؤ بہت تیز ہونے لگتا ہے۔ اسی کیفیت کو کنٹرول کرنے کے لیے جب بھی آپ کو غصہ آتا محسوس ہو تو ہاتھوں کو رگڑنا شروع کر دیجیے۔
محبت اپنے اندر تلاش کریں اور خود سے کریں:
غصہ اسی وقت آتا ہے جب آپ کو کوئی بات بُری لگتی ہے، اور ایسی کیفیت اسی وقت طاری ہوتی ہے جب ذہن پر منفی خیالات کا غلبہ ہوجاتا ہے۔اس کیفیت سے بچنے کے لیے اپنے آپ سے محبت کریں، اپنے مثبت انداز سے سوچیں کیونکہ منفی سوچ ہمیشہ آپ کے بلڈ پریشر میں اضافہ کردیتی ہے، جس سے ذہنی تناؤ کا باعث بنتا ہے جو غصہ کا موجب ہوتا ہے۔ غصہ آرہا ہو تو فوری طور پر لمبی لمبی سانس لیں اور دن میں ہوئی کوئی اچھی چیز یاد کرلیں یا اگرآئینہ موجود ہے تو فوری طور پر آئینے کے سامنے کھڑے ہوکر اپنے آپ سے بات کریں یہ فوری طور پر آپ کوریلکس کرتا ہے۔
حقوق العباد کے کام سر انجام دیں :
اپنے کسی اچھے جذبے اور کام سے کسی دوسرے انسان کے چہرے پر خوشی دیکھنا، دنیا کا سب سے انمول احساس ہے۔ کسی غریب اور ضرورت مند کو چیزیں دے کر یہ احساس آپ نے ضرور محسوس کیا ہوگا۔ اگر نہیں کیا تو آج سے ہی یہ کام شروع کردیں۔ ایسا کرکے آپ نہ صرف کسی ضرورتمند کی مدد کرتے ہیں، بلکہ خود پر بھی احسان کرتے ہیں اور پھر کسی کی دعا بھی انتہائی اثر رکھتی ہے جو خوشی و سکون کا باعث بنیں گی۔
شجر کاری سے جڑ ُجائیں:
ہالینڈ میں کی گئی ریسرچ کے نتائج کے مطابق پودوں کی دیکھ بھال میں آدھا گھنٹہ صرف کرنے سے ذہنی دباؤ سے اتنی ہی نجات ملتی ہے جس قدر ایک پُرسکون کمرے میں کسی دلچسپ کتاب کا مطالعہ کرنے سے راحت ملتی ہے۔ایک دوسری ریسرچ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پودوں کی دیکھ بھال کے دوران مٹی میں موجود ایسے عناصر سے آپ کا واسطہ پڑتا ہے، جس سے ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہےاور آپ کو بہتر طریقے سے اپنے کام پر توجہ مرکوز ہوجاتی ہے۔ یا پھر ایسی کوئی بھی ایکٹویٹی انجام دیجئے جس سے آپ کو سکون ملتا ہو وہ کوئی کھیل کی سرگرمی ہو یا پھر پالتو جانور کی دیکھ بھال۔