لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بندرگاہ کے قریب ہونےوالے دھماکوں سے پورا شہر لرز اٹھا ،جس میں ابتدائی طور پر 100افراد کی ہلاکت اورہزاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ،فوری طور پر 3 ہزار شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، دھماکوں سے متعدد عمارتیں، دکانیں اور گھر تباہ ہوگئے۔
لبنانی سیکورٹی چیف کے مطابق یہ دھماکے اسلحے کے گوداموں میں ہوئے ،دھماکوں سے قریبی شاہراہ پر چلتی گاڑیاں بھی الٹ گئیں جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد کا عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے۔دھماکوں کی تباہی کے مناظر دور دور تک دیکھے گئے ،دوسری جانب اسرائیل نے اس واقعے سے اظہار لاتعلقی کیا ہے۔
لبنان نے واقعے کے بعد دوست ممالک سے مدد مانگ لی ہے،وزیراعظم نے کہا کہ لبنان کی عوام سے پیار کرنے والے مشکل گھڑی میں مدد کیلئے آگے بڑھیں،لبنانی صدر اور وزیراعظم نے ملک بھر میں آج سوگ کا اعلان کیا ہے،ادھر اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک حادثہ ہے،برطانیہ کے وزیراعظم نے لبنان کو مدد کی پیشکش کی ہے۔
لبنانی وزیراعظم نے واقعے کے بعد افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے ذمہ داران کو اس کی قیمت چکانا ہوگی۔برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اس دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
دھماکے سے عمارتوں کو نقصان پہنچا اور کئی اپارٹمنٹس کی بالکونیاں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ پھوٹ گئے۔کئی برسوں کے بعد ہونے والے اس طاقت ور دھماکے سے زمین لرز گئی جس سے کئی لوگوں کو یہ محسوس ہوا کہ جیسے زلزلہ آگیا ہو۔
دھماکے سے لوگوں میں خوف و ہراس طاری ہو گیا۔ اور کئی لوگ چیختے چلاتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔بیروت سے آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
بیروت میں ہونےوا لے ہولناک دھماکے میں ایک پاکستانی کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، سفارتی ذرائع کے مطابق بیروت میں 600 پاکستانی مقیم ہیں، فوری طور پر واقعے میں کسی پاکستانی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی
Load/Hide Comments