لبنان دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 157 تک پہنچ گئی جبکہ پانچ ہزار افراد زخمی ہیں۔ بیروت میں ملبے میں دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔ فرانسیسی صدر نے لبنان پہنچ کر حادثے کی جگہ کا دورہ کیا۔
مرنے والوں میں 4 بنگلا دیشی شہری بھی شامل ہیں جبکہ فرانس اور امریکا کا بھی ایک ایک شہری ہلاک ہوا۔ لبنان بھر میں شہریوں میں حکومت کے خلاف غصہ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔
لبنان کی حکومت نے دھماکے کی وجہ جاننے کے لئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے جسے چار روز میں رپورٹ جمع کروانے کا کہا گیا ہے۔ فرانسیسی صدر لبنان کے دورے پر بیروت پہنچے جہاں انہوں نے حادثے کی جگہ کا دورہ بھی کیا۔
روس کی جانب سے امدادی سامان اور میڈیکل ٹیم بیروت پہنچ گئی ہے جبکہ اٹلی نے دھماکے کی تحقیقات کروانے کے لئے کیمیکل ایکسپرٹس لبنان بھیج دیئے ہیں۔
ادھر ترکی کی ریسکیو ٹیم بھی امدادی سامان لے کر پہنچ چکی ہے۔ عراق نے لبنان کو خام تیل بطور امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔