پہاڑوں پر گزارے یہ دو ہفتے ان عظیم الشان کوہساروں میں رہنے والے شفیق دلوں کی وادیوں کی کڑی سے کڑی ملاتے رہے ۔میرے نزدیک انسان کا اشرف المخلوقات ہونے کا نظریہ اس تیز رفتار زندگی میں دم توڑتا جا رہا تھا ۔بظاہر میں حسن فطرت کو اپنی آنکھوں سےسمیٹنے اور دماغ کو ان خوبصورت وادیوں کے حسن سے سیراب کرکے خود کو تازہ دم کرنے کے لئے ان وادیوں کا رخ کیا ۔ان وادیوں سے مجھے بہت کچھ ملا ۔آنکھوں کی ٹھنڈک ‘دلی اطمینان ‘ذہنی سکون اور سب سے بڑھ کر کچھ ایسے لوگ ملے جو انسانی روپ میں فرشتوں کا گمان دیتے ہیں۔
کمراٹ سے واپسی پر ابھی تخت بائی والوں کی مہمان نوازی نہیں بھولی تھی۔
کہ مجھے اپنی فیملی کے ساتھ کلام جانا پڑا وہاں بھی تخت بآئی والوں نے میری بہت رہنمائی کی جس کے لیے میں ہمیشہ ان کی مشکور رہوں گی۔ندا صاحب نے ہلٹن مون ریسٹورنٹ میں ہماری رہائش کا انتظام کروا دیا جو کہ بہت ہی خوبصورت طرز پہ تعمیر کیا گیا ہے ۔
وہاں میری ملاقات زید خان سے ہوئی ۔بظاہر سادہ طبیعت اور خوش اخلاق انسان اپنے اندر ایک پوری داستان تھا۔خط و کتابت سے لگاؤ ‘انسانی حقوق کا علمبردار اور خاندانی انسانیت پسند ۔معاذ ویلفیئر ارگنائزیشن کے تحت زید خان تخت بائی کے مختلف کمزور پہلوؤں کو سمیٹے ہوئے ہیں۔
کروناوائرس کے دوران یہ آرگنائزیشن اپنی مدد آپ کے تحت مستحق اور مجبور لوگوں کے گھروں میں ضروریات زندگی مہیا کرتی رہی ۔اس کے علاوہ جہاں بھی دکھی انسانیت کی خدمت کا موقع ملے یہ شخص پیش پیش ہوتا ہے ۔معاز میڈیکل کیمپ مردان میں بھی زید کے زیر نگرانی اس ارگنائزیشن نے بہت سے بیماروں کو شفایاب کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔سوشل ورک ان کے خون میں شامل ہے جو کہ انہیں اپنے آباؤ اجداد سے وراثت میں حاصل ہوا۔حاجی معاذ اللہ خان جو کہ زید علی کے والد گرامی ہیں کا تخت بائی میں فلاحی کارکردگی کے حوالے سے بڑا نام ہیں۔
معاذویلفیئر آرگنائزیشن پورے علاقے میں دکھی انسانیت کے ہر دکھ پر سائباں کی طرح چھاؤں کیے ہوئے ہیں ۔مسئلہ کوئی بھی ہو بیماری ‘غربت ‘بہن بیٹی کی شادی یہاں تک کہ نوجوان نسل کو صحت مند سرگرمیوں میں مصروف کرنے کے لئے بھی بہت اہم کردار ادا کر رہیں ہیں ۔ سیر و سیاحت اور کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے خود سے اپنے علاقے میں نوجوان نسل کے لئے مواقع فراہم کرتے رہتے ہیں.معاز ٹورایزم ایجنسی بھی اسی کڑی کا ایک سلسلہ ہے ۔ دکھی انسانیت اور اپنے علاقے کے فلاہوں بہبود کیلئے زید خان فی سبیل اللہ پیش پیش رہتے ہیں جس میں اللہ تعالی انہیں ہمت اور طاقت خود عطا کر دیتا ہے۔ایسے انسانوں کو اللہ تعالی کبھی بھی اکیلا نہیں چھوڑتا اور ماشاءاللہ اللہ تعالی نے انہیں نوازا کی ہے۔
سیر و تفریح تو میری ہوگئی ۔مگر اس کے ساتھ ساتھ مجھے انسانوں کے روپ میں پھرنے والے بہت سے فرشتوں سے ملاقات کا موقع ملا ۔شاید ایسے ہی نیک اور انسانیت پسند لوگوں کی وجہ سے یہ دنیا قائم ہے میری تمام تر نیک تمنائیں زہد خان کے ساتھ ہیں۔جو بیڑا آپ نے اٹھایا ہوا ہے اس کے لیے اللہ پاک ہمیشہ آپ کو ہمت اور طاقت عطا کے رکھے آمین ۔