وزن میں اضافہ کرنا نہایت آسان ہے مگر بڑھے ہوئے وزن میں کمی لانا اور اسے صحت مند طریقے سے متوازن رکھنا ایک مشکل ترین کام ہے جسے آسان بنانے کے لیے اگر مزیدار اور رنگ برنگے پھلوں کا استعمال شروع کر دیا جائے تو دنوں میں مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق جو افراد اپنا وزن متوازن رکھنے یا بڑھے ہوئے وزن کو کم کرنا چاہتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر اپنی غذا میں زیادہ سے زیادہ فائبر، منرلز اور وٹامنز شامل کرنا چاہیے جبکہ کاربوہائیڈریٹس، جنک فوڈ اور میٹھے مشروبات سے پر ہیز کرنا چاہیے، اس کے ساتھ کم از کم ایک دن میں 30 منٹ کی ورزش یا چہل قدمی لازمی کرنی چاہیے۔طبی ماہرین کے مطابق پھلوں کی یہ خاصیت ہے کہ ان میں کیلوریز کم اور وٹامنز، منرلز اور فائبر زیادہ پایا جاتا ہے، پھل ہماری صحت کے لیے نہایت ضروری بھی ہیں اور وزن میں تیزی سے کمی میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کی جانب سے پھلوں کی ڈائیٹ کو بھی تجویز کیا جاتا ہے کیوں کہ اس سے ہمارے جسم کو مطلوب ہر طرح کی غذائیت بھی حاصل ہو جاتی ہے اور صحت مندانہ طریقے سے وزن کم جبکہ ڈائیٹنگ کے نتیجے میں ہونے والی کمزوری بھی نہیں ہوتی۔
وزن میں تیزی سے کم ی لانے کے لیے کن پھلوں کو ترجیح دیں
مالٹے، کینو اور موسمی
موسم سرما کے آتے ہی مزیدار پھل مالٹوں اور کینوؤ کی بھی آمد ہو جاتی ہے جو وٹامن سی سے بھر ہوتے ہیں اور وزن میں کمی لانے سمیت خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔مالٹوں میں موجود فائبر کولیسٹرول کی سطح میں النے کا سبب بنتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق دو ماہ تک مالٹوں کا رس پینے سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں اور وزن میں نمایاں کمی آتی ہے۔
کیلا:کیلے پوٹاشیئم سے بھر پور ہوتے ہیں، کیلوں کا زیادہ استعمال وزن کو بڑھاتا ہے جبکہ روزانہ ایک یا دو کیلوں کا استعمال کر لیا جائت تو تو یہ میٹابولزم کی رفتار کو تیز کرتے ہیں اور ورزش کی صورت میں متاثر ہونے واے پٹھوں کی بھی مرمت کرتے ہیں۔
بیریز:اینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور ہوتی ہیں، یہ وزن کم کرنے میں بہت زیادہ مدد دیتی ہیں، اس کے علاوہ یہ وٹامن سی سے بھی بھر پور ہوتی ہیں، اسٹرابیری جامن اور فالسہ یہ بھی بیری کی ہی اقسام میں شمار کیے جاتے ہیں، جامن فالسوں یا اسٹرابیری کا استعمال کر لیا جائے تو یہ بلیو بیریز جتنا ہی فائدہ دیں گیں۔
لیموں:کا تعلق سٹریس پھلوں کے خاندان سے ہے، لیموں وٹامن سی سے بھر پور ہوتا ہے، لیموں میٹابالزم تیز کرنے کے ساتھ قوت مدافعت کو بھی مضبوط کرتا ہے، لیموں بیماریوں سے بچانے کے ساتھ چربی پگھلاتا ہے، موٹاپے کے شکار لوگ روزانہ ایک لیموں استعمال کریں، لیموں کو سلاد سالن پر نچوڑ کر یا لیموں پانی بنا کر استعمال کریں، لیموں پانی میں زیادہ نمک اور چینی کا استعمال نہ کریں، نیم گرم پانی میں لیموں کا استعمال زیادہ مفید ہوتا ہے۔
گریپ فروٹ: یعنی سنگترہ منفرد کیمیائی خصوصیات کی بنا پر موٹاپے پر قابو پانے کے لیے بہترین پھل ہے، وٹامن سی سے بھرپور اس پھل سے انسولین کی سطح متوازن رہنے میں مدد ملتی ہے جس کے نتیجے میں جسم میں چربی کے جمع ہونے کے عمل میں کمی آتی ہے اور جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے۔
سنگرے میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس میں موجود فائبر سے پیٹ کو بھرنے میں مدد ملتی ہے اور تا دیر بھوک کا احساس نہی ہوتا ہے۔
سیب اور ناشپاتی:دونوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، چھلکوں کے ساتھ ان پھلوں کو کھانا اضافی فائبر فراہم کرتا ہے جو پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتا ہے، ان کے جوس کی بجائے پھل کو کھانا زائد چربی کو جسم میں جمنے نہیں دیتا ہے۔
شکرقندی: ایک لذیز پھل ہے جسے ابال کر اور بھون کر کھایا جاتا ہے، اس میں بھی فائبر زیادہ اور کیلوریز کم ہوتی ہیں، شکرقندی پوٹاشیم، بیٹا کیروٹین، وٹامن سی اور فائبر سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو موٹاپے سے نجات میں مدد دیتے ہیں۔
تربوز: ایک ایسا پھل ہے جس میں پوٹاشیم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ واٹر ویٹ سے نجات میں مدد دیتا ہے، عام طور پر ایک بالغ فرد کے جسمانی وزن کا 50 سے 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے، اس سے زیادہ مقدار کو واٹر ویٹ کہا جاتا ہے جو کہ پیٹ پھولنے اور سوجن کا باعث بن کر لوگوں کو زیادہ موٹا دکھاتا ہے، ایک امریکی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تربوز کا شربت پینے سے جسمانی چربی گھلتی ہے جبکہ کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی آتی ہے۔
پپیتا: موٹاپے سے نجات کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، فائبر سے بھرپور ہونے کے باعث پپیتا کھانے کی عادت پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتی ہے جبکہ بے وقت کھانے کی خواہش سے نجات ملتی ہے، اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسمانی وزن میں کمی لاتے ہیں جو کہ توند پر جمی چربی کو گھلانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، یہ پھل نظام ہاضمہ بھی بہتر بناتا ہے اور قبض کشا ہے۔