ملک کے مختلف بینکس اب اے ٹی ایم سے رقوم نکالنے کے بعد مشین سے نکلنے والی ریکارڈ رسید پر ڈھائی روپے وصول کررہے ہیں۔
اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے بعد ملنے والی وہ رسید جس پر آپ اپنی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ، اکاؤنٹ میں موجودہ رقم اور مزید رقم کی ٹرانزیکشن کی حدود سمیت دیگر ریکارڈ کو دیکھ سکتے ہیں اب اس رسید کو حاصل کرنے پر آپ کو ڈھائی روپے ادا کرنا ہوں گے جو آپ کے اکاؤنٹ سے خود ہی کاٹ لیے جائیں گے جب کہ ان ڈھائی روپے کی کٹوتی کا ریکارڈ رسید پر موجود ہوگا۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے قیاس آرائیاں ہیں اور بعض صارفین کا ماننا ہے کہ بینک اپنی من مانی کرتے ہوئے خود سے یہ پیسے وصول کررہے ہیں لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں کی جارہی ہیں جس کے اثرات ہمیں پاکستان میں بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں کیونکہ ان کوششوں کے تحت پلاسٹک کے شاپرز پر پابندی عائد کی جارہی ہے اور ان کی جگہ ماحول دوست شاپرز متعارف کرائے جارہے ہیں۔
کئی بینکوں نے صارفین کو ایس ایم ایس یا سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ وہ رسید حاصل کرنے کی صورت میں ڈھائی روپے نہیں کاٹ رہے اور نہ ہی انہیں مرکزی بینک کی جانب سے ایسی کوئی ہدایت کی گئی ہے۔
اے ٹی ایم ٹرانزیکشن کی رسید پر یہ ڈھائی روپے کاٹنے کا قدم اے ٹی ایم کا نیٹ ورک چلانے والی کمپنی ون لنک کی جانب سے اٹھایا گیا ہے کیونکہ ون لنک نے ایک مہم ’گو گرین‘ کے تحت یہ قدم اٹھایا ہے۔