وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیااسلام آباد مارچ ملتوی وزیراعظم کی ٹی ایل پی کے مطالبات 20اپریل تک پارلیمنٹ کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی
وفاقی حکومت اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے معاہدے کے نتیجے میں تحریک لبیک پاکستان نے 16 فروری کو ہونے والا اسلام آباد مارچ موخر کرتے ہوئے لائن 20 اپریل تک بڑھا دی ہے. وزیراعظم عمران خان نے اس بابت کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان سے ہماری بات ہوئی ہے اور حکومت نے ٹی ایل پی کے تمام مطالبات 20 فروری کو پارلیمنٹ میں رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ معاہدے کے تحت ہم ٹی ایل پی کے مطالبات پارلیمنٹ میں رکھیں گے.
عمران خان نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف سے زیادہ کسی نے ناموس رسالت ﷺکے لئے آواز نہیں اٹھائی خیال رہے کہ حکومت نے تحریکِ لبیک کے سربراہ مولانا سعد رضوی کی گرفتاری کو ملتوی کر دیا گیا تھا. ٹی ایل پی نے حکومت سے فرانسیسی سفیر کی واپسی، توہینِ رسالت بل کی منظوری اور فرانسیسی اشیا پر پابندی کے مطالبات کر رکھے ہیں دریں اثناءوزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری ٹیم ٹی ایل پی کیساتھ بات چیت کررہی تھی جس کا مثبت نتیجہ نکلا اور ٹی ایل پی کیساتھ حکومت کا معاہدہ طے پایا گیا ہے، کامیاب مذاکرات کے بعد ٹی ایل پی نے ختم نبوت کے قانون سے متعلق اپنی ڈیڈلائن فروری سے بڑھا کر 20اپریل کردی ہے.
وزیراعظم نے کہا کہ20اپریل کے بعد ٹی ایل پی کے مطالبات پارلیمنٹ میں رکھیں گے، آج ٹی ایل پی اور اپنے ملک کے لوگوں کو کہناچاہتاہوں کہ ہماری حکومت سے پہلے کسی نے محمدﷺکی شان کیلئے واضح موقف نہیں اپنایا، میں یہ بات فخر سے کہہ سکتاہوں کہ ہماری حکومت نے حساس معاملے پر عالمی سطح پر واضح موقف اپنایا. وزیراعظم نے واضح کیا کہ نبی کریم ﷺکی شان سے متعلق موقف ووٹ کیلئے نہیں لیایہ میرا عقیدہ ہے،مغربی ممالک میں نبی رحمت ﷺ کی شان میں گستاخی پلان کے تحت ہوتاہے، مغربی ممالک میں بیٹھے فتنے کو سمجھ نہیں آتی کہ ہمارا کیا عقیدہ ہے؟میں نے یہ معاملہ اوآئی سی اور یواین میں بار بار اٹھایا.
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ختم نبوت ﷺسے متعلق مسلم ممالک کی جانب سے اب رد عمل آرہے ہیں، اسلامی ممالک کے چار، پانچ حکمرانوں کی طرف سے ردعمل آیا، جبکہ محمدﷺ کی شان میں گستاخی پر یو این نے بھی ہمارے موقف کی تائید کی. حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مندرجات کے مطابق حکومت نے ایک بار پھر نومبر2020کے معاہدے پر اپنا عزم دہرایا، حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدے کی شقوں کو20اپریل 2021تک پارلیمنٹ میں پیش کیاجائیگا معاہدے کے نکات میں کہا گیا ہے کہ فیصلے پارلیمنٹ کی منظوری سے طے کئے جائیں گے،معاہدے میں کہا گیا ہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل ٹی ایل پی کارکنوں کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں گے.