این اے 75 پر ضمنی الیکشن میں انتخابی مہم چلانے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا ، عثمان ڈار نے حلقے میں انتخابی مہم میں حصہ لینے کیلئے وزیر اعظم عمران خان سے اجازت مانگ لی ، سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے بعد وہ دوبارہ عہدہ سنبھال سکتے ہیں
وزیر اعطم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے عہدہ چھوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق این اے 75پر ضمنی الیکشن میں انتخابی مہم چلانے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا ، جس کے بعد انہوں نے عہدہ چھوڑ نے کا فیصلہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ عثمان ڈار نے حلقے میں انتخابی مہم میں حصہ لینے کیلئے وزیر اعظم عمران خان سے اجازت مانگ لی ، جس کے بعد ان کی خواہش پر کابینہ ڈویژن کی جانب سے انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا جب کہ سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے بعد وہ دوبارہ عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ عام انتخابات 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے این اے 73 سے پاکستان مسلم لیگ ن کےرہنما خواجہ آصف کے مقابلے میں انتخابات میں حصہ لیا تھا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ سے مسلم لیگ ن کے سابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف 115067 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈارنے حلقے سے 113774 ووٹ حاصل کیے۔
انتخابات میں ناکامی کے بعد عثمان ڈار نے کئی مرتبہ خواجہ آصف کی کامیابی کو چیلنج کرنے کے لیے عدالتوں کا رُخ کیا۔ گذشتہ ماہ 22 ستمبر کو بھی عثمان ڈار نے خواجہ آصف کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں انتخابی عذرداری کی درخواست دائر کی۔ جس میں کہا گیا کہ خواجہ آصف انتخابی عذرداری کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے جانے والے بیان حلفی میں اپنے اثاثے چھُپائے لہٰذا ان کی کامیابی کو کالعدم قرار دے کر حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا جائے۔
خواجہ آصف کی کامیابی کو کالعدم قرار دئے جانے کے معاملے پر ناکامی کے بعد عثمان ڈار کو بالآخر وزیراعظم یوتھ پروگرام کا چئیرمین تعینات کر دیا گیا تھا ، اور آج انہوں نے وزیر اعطم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے عہدہ چھوڑ دیا کیوں کہ این اے 75پر ضمنی الیکشن میں انتخابی مہم چلانے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا ، جس کے بعد انہوں نے عہدہ چھوڑ نے کا فیصلہ کیا تاہم سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے بعد وہ دوبارہ عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔