ہمیں شوروم پر گاڑی دکھا کر کہا گیا کہ یہ ایک، ڈیڑھ ماہ میں آپ کو مل جائے گی۔ رابطہ کرنے پر مزید ایک، ڈیڑھ ماہ کا وقت مانگا گیا۔۔۔ پھر کورونا کا بہانہ بنایا۔۔۔ کئی ماہ ایسے ہی کرتے کرتے گزر گئے۔۔۔‘
علی معین صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کی ایک کاروباری شخصیت ہیں، جنھیں پورشے کی نئی الیکٹرک کار ٹائیکن فور ایس بہت خوبصورت لگی تھی۔
انھوں نے گذشتہ سال پاکستان میں پورشے کے واحد ڈیلر کو 50 لاکھ روپے ایک پے آرڈر کی صورت میں جمع کروا کر یہ گاڑی اپنے لیے بُک کر لی تھی۔ علی معین کے مطابق ہر بار رابطہ کرنے پر انھیں گاڑی کی ڈیلیوری کی نئی تاریخ دی جاتی تھی۔
’وہ کہتے رہے کار آج آتی ہے، کل آتی ہے،۔ ہم یہ کر رہے ہیں، وہ کر رہے ہیں۔ تنگ آکر انھوں نے ہماری کال اٹھانا بند کردی۔‘