ڈسکہ: 14پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کرانے کی سفارش

سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی انتخابات سے متعلق ریٹرننگ آفیسر نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں پیش کردی ہے۔

ریٹرننگ آفیسر نے رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن این اے 75 کے 14 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کرائے۔ دوبارہ الیکشن کرانے تک الیکشن کمیشن این اے 75 کے نتائج کا اعلان نہ کرے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف امیدوار نے پریزائیڈنگ آفیسرز کے فارم 45 پر اطمینان کا اظہار کیا اور نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ کے مطابق فارم 45 کا تفصیلی جائزہ لینے پر پاکستان مسلم لیگ نواز لیگی امیدوار کے خدشات کی تصدیق ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر پر مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے درخواست دی۔ ن لیگی امیدوار نے 23 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کو حتمی نتائج میں شامل نہ کرنے کی استدعا کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ن لیگی امیدوار نے 18 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 بھجوائے۔ تحقیقات کے دوران پریزائیڈنگ آفیسرز خوفزدہ اور پریشان تھے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے حلقہ این اے75 کے انتخابات کے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

الیکشن کمیشن میں دوران سماعت مسلم لیگ ن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی کہ این اے 75میں دوبارہ الیکشن کرایا جائے۔ صرف 20پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ الیکشن مناسب نہیں۔

وکیل پی ٹی آئی علی بخاری نے کہا ن لیگ جیت رہی تھی تو دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کیوں کر رہے؟ نوشین افتخار کی درخواست کیساتھ کوئی تصدیق شدہ دستاویز نہیں۔

علی بخاری نے ن لیگ کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا بہتر ہوتا کہ انتخابی نتائج کو ٹربیونل میں چیلنج کیا جاتا۔

پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی نے کہا کہ میرے آبائی علاقہ کے پولنگ سٹیشنز پر اعتراض کیا جا رہا ہے،20میں سے 18 سٹیشنز کے فارم 45 لیگی امیدوار کے پاس ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں