دادو: پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی کے سیف اللہ ابڑوپرالزامات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اندرون سندھ کے پارٹی رہنماؤں کو نظر انداز کرنے پر لیاقت جتوئی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوا کیونکہ اندرون سندھ کے پارٹی رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے کامیاب جلسے کرانے پر لیاقت جتوئی کا بھرپور ساتھ دیا تھا اور لیاقت جتوئی پریس کانفرنس میں باربارکامیاب جلسے کرانے اوربھاری ووٹ بینک کا بھی ذکرکرتے رہے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ 26 فروری کو طلب کیے گئے ناراض گروپ کے اجلاس کے لیے لیاقت جتوئی نے ہم خیال رہنماؤں سے رابطے کیے ہیں جس میں اللہ بخش انڑ ، راجہ جکھرانی، ممتاز علی شاہ اور اکبر بھنگوار سے رابطے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق لیاقت جتوئی نے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کو ایک شکایت بھرا خط بھی بھیجا تھا جس میں انہوں نے وزیراعظم کو پارٹی ہائی جیک کرنے سے متعلق اشارہ دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق خط میں لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ کراچی کامخصوص ٹولہ اور گورنر ہاؤس میں بیٹھے کچھ لوگ پارٹی کو نقصان پہنچارہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دو دن گزرنے کے باوجود اب تک عمران خان کو لکھے گئےخط کاجواب نہیں آیا جس پر 26 فروری کو طلب کیے گئے اجلاس میں اہم فیصلے کیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ لیاقت جتوئی نے سیف اللہ ابڑوپر35 کروڑ میں سینیٹ ٹکٹ خریدنے کا الزام لگایا تھا جس پر سیف اللہ ابڑو نے انہیں 2 ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔