سینیٹ انتخابات کا میدان سج گیا، ایوان بالا کی 37 نشستوں کےلیے پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔
سینیٹ انتخابات 2021 کے انتخابی عمل کا آغاز ہوچکا ہے، جس کےلیے قومی و صوبائی اسمبلیاں پولنگ اسٹیشن تبدیل ہوگئیں، پولنگ شروع ہوتے ہی قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ پی ٹی آئی ایم این اے میاں شفیق آرائیں و فیصل واوڈا نے کاسٹ کیا۔
ووٹ کاسٹ کرنے کےلیے اراکین اسمبلی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، انتخابی عمل کے دوران اسمبلیوں کا کنٹرول شام 5 تک الیکشن کمیشن آف پاکستان کا عملہ سنبھالے گا اور اس دوران اراکان کے اسمبلیوں میں داخلے پر پابندی ہوگی۔
پولنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل ایٹرننگ افسر نے ووٹ کاسٹ کرنے اور مسترد کرنے سے متعلق بتایا اور الیکشن کمیشن ہدایات نامہ بھی جاری کیا۔
آر او نے بتایا کہ ارکان اسمبلی بیلٹ پر ترجیحی امیدوار کو ہندسوں میں ووٹ ڈالیں اور ندسوں کا انتخاب انگلش اور اردو میں کرسکتے ہیں۔
آر او نے امیدواروں کے ایجنٹس کے سامنے بیلٹ باکس دکھاتے ہوئے کہا کہ امیدوار کے سامنے 2ہندسے لکھنا منع ہے ورنہ ووٹ مسترد تصور ہوگا۔
مجموعی طورپر جنرل نشستوں پر 39 امیدوار ،خواتین نشستوں پر 18، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 13اور اقلیتوں کی نشستوں پر8 امیدوار میدان میں ہیں۔
پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ آج اسلام آبادکی 2، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔
قومی و تین صوبائی اسمبلیوں میں پہلا ووٹ کاسٹ
پی ٹی آئی کے میاں شفیق آرائیں اور دوسرا ووٹ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کاسٹ کیا۔
سندھ اسمبلی میں بھی پولنگ کا عمل شروع ہوچکا ہے، انتخابی عمل کا آغاز ہوتے ہی شبیر بجارانی نے پہلا ووٹ کاسٹ کردیا۔
بلوچستان اسمبلی میں پولنگ شروع،،زمرک خان اچکزئی نے پہلا ووٹ ڈالا جبکہ نوابزادہ میر طارق مگسی نے دوسرا ووٹ کاسٹ کیا۔
الیکشن کمیشن کا ہدایت نامہ
الیکشن کمیشن کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کےلیے ہدایت نامہ لگادیا گیا ہے، ہدایت نامے کے مطابق ووٹر، امیدوار، پولنگ ایجنٹ کو موبائل فون یا کیمرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اراکان کو بیلٹ پیپر کےلیے اسمبلی سے جاری شدہ کارڈ دکھانا ہوگا، عام نشست کےلیے سفید اور خواتین کی نشست کےلیے گلابی بیلٹ پیپر جاری ہوگا۔
ہدایت نامے میں بتایا گیا ہے کہ بیلٹ پیپر پر ووٹر کی شناخت کا نشان لگنے پر ووٹ مسترد تصور ہوگا۔
سندھ اسمبلی کےباہر سیکیورٹی کے انتظامات
سینیٹ الیکشن کے دوران سندھ اسمبلی کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جس کےلیے اسمبلی کے اطراف پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے اور اسمبلی کے راستوں کو بھی رکاوٹیں رکھ کر بند کردیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے واٹر کینن بھی سندھ اسمبلی کے قریب پہنچا دیا گیا ہے اور اینٹی رائٹ فورس ایس ایس جی کمانڈوز بھی تعینات کردئیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جاسکے۔
واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کے دوران سندھ اسمبلی کے اندر اور اطراف میں ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار فرائض سر انجام دیں گے۔